اسلام آباد (خبرنگار) ایوان بالا میں اراکین نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر افواج پاکستان کو زبرداست خراج تحسین پیش کیا ہے۔ جمعہ کو سینٹ اجلاس کے دوران سینیٹر عبدالقادر نے کہاکہ آج پورے ملک میں یوم تشکر منایا جارہا ہے اور اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو انڈیا کی جارحیت کے خلاف ایک واضح برتری دی ہے۔ سینیٹرعون عباس نے کہاکہ حالیہ پاکستان بھارت کشیدگی نے ملک کے 25کروڑ عوام کو ایک قوم بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس پوری جنگ کے پیچھے سوشل میڈیا کے وہ لوگ کھڑے تھے جن کو دیجیٹل دہشت گرد کہا جاتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس قوم نے ثابت کردیا ہے کہ ہم یہ جنگ اپنے ایمان سے جیت سکتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ اس جنگ میں جو لوگ ہمارے ساتھ کھڑے تھے اس کو نہیں بھلا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چین، ترکیہ اور آذربائیجان سمیت کئی ممالک ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ آپ کا لیڈر ہمارے لیے محترم ہے، ہمارے لیڈر کا بھی احترام کریں۔ سینیٹر بلال احمد نے کہاکہ مودی کو بھیانک خواب نظر آرہے ہیں اور اس کے ارادے اچھے نظر نہیں آرہے ہیں اور ہمیں اپنی طاقت کو مزید بہتر بنانے کیلئے سوچنا ہوگا۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ اس وقت ہندوستان میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر ظلم اور جبر ہورہا ہے مگر اس کے برعکس پاکستان میں اس جنگ کے دوران کسی بھی ہندو اور دیگر اقلیتی افراد کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فوجیوں اور شہداء کیلئے اس ایوان سے ایک فنڈ کا اعلان کیا جائے اور اس کیلئے میں اپنی جانب سے 50لاکھ روپے عطیے کا اعلان کرتا ہوں۔ سینیٹر محمد ہمایوں مہمند نے کہاکہ پاک فضائیہ نے انڈیا کو جو سبق دیا ہے وہ سو سال تک نہیں بھولیں گے۔ خلیل طاہر سندھو نے کہاکہ سینٹ قوانین کے تحت ایوان میں بینرز، سلوگن، پلے کارڈ اور تصاویر نہیں لگائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں کسی کی دل آزاری نہیں کرنا چاہتا ہوں مگر اس سے رولز کی دل آزاری ہوتی ہے۔ جس پر قائم مقام چیئرمین سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ اس معاملے کو چیئرمین سینٹ کیلئے چھوڑ دیتی ہوں۔ حاجی ہدایت اللہ نے پارٹی سربراہ ایمل ولی خان کے خلاف تقاریر کو مسترد کردیا۔ جمعہ کو سینٹ اجلاس کے دوران سینیٹر حاجی ہدایت اللہ نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے سینیٹر ایمل ولی خان کے حوالے سے جو الفاظ کہے ہیں اور اس کا گلہ ہمیں منظور ہے مگر یہ بات اس وقت کرنی چاہیے تھی جب سینیٹر ایمل ولی خان ایوان میں موجود ہوں۔ شیری رحمن نے انہیں روکا اور کہا کہ رول 26کے تحت کوئی بھی رکن لکھی ہوئی تقریر نہیں پڑھ سکتا ہے جس پر سینیٹر جام سیف اللہ نے کہاکہ یہ ناانصافی ہے، یہاں پر کئی سینیٹرز لمبی لمبی تقریریں کرتے ہیں۔