زہریلی مٹھائی کھانے سے 3 معصوم بچے جاں بحق، والدہ کی حالت تشویشناک

خیبر پختونخوا میں نوشہرہ کے علاقے اضاخیل میں زہریلی مٹھائی کھانے سے تین بہن بھائی جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کی والدہ کی حالت نازک ہے۔امدادی کارکنوں نے زہریلی مٹھائی سے جاں بحق ایک بھائی اور 2 بہنوں کی میتیں قاضی میڈیکل کمپلیکس منتقل کردی گئی ہیں جبکہ ان کی والدہ کو بھی اسپتال منتقل کیا گیا ہے .جہاں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔ریسکیو ترجمان کے مطابق زہریلی مٹھائی سے جاں بحق ہونے والوں میں 8 سالہ مریم، 6 سالہ حریم اور 4 سالہ بچہ یومان شامل ہیں۔پولیس حکام نے افسوسناک واقعے سے متعلق تحقیقات شروع کردی ہے جبکہ علاقے میں سوگ کا سما ہے. اہل ملھہ شدید اضطراب کا شکار ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں مٹھائیوں سے زہر آلودگی کے واقعات افسوسناک حد تک سنگین ہیں۔ ان میں سب سے بڑا اور معروف واقعہ 2016 میں پنجاب کے ضلع لیہ کے علاقے کرور لال عیسان میں پیش آیا. جس میں کم از کم 23 افراد ہلاک ہوئے اور 52 سے زائد افراد بیمار ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن