نئے چودہ نکات!

ڈاکٹرعارفہ صبح خان                  
تجا ہلِ عا رفانہ   
قا ئدِ اعظم کے چودہ نکات سب سے مشکل نکات تھے۔ اگر فی زمانہ کسی حکمران، سیاستدان ، دانشور، ادیب، شاعر، بیوروکریٹ، استاد سے قائدِ اعظم کے چودہ نکات پوچھ لیں تو شرط لگا لیں کہ کوئی مائی کا لال یا پیلا نیلا، گورا کالا آپکو چار نکات بھی نہیں سنا سکے گا۔ آجکل قوم خود نئے چودہ نکات میں ایسی پھنسی ہوئی ہے کہ ہر کوئی ان نکات میں ایسا الجھ کر رہ گیا ہے جیسے جُوئیں افریقی بچے کے بالوں میں پھنس جائیں۔ حکمرانوں نے قوم کو اور قوم نے ایک دوسرے کو ان چودہ نکات میں خود کو غرق کرد یا ہے۔ آئیے ہم جدید چودہ نکات کی حقیقت وا شگاف کریں۔ (1) اگر ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پاکستان اب تک ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا۔ یہ مقولہ مسلم لیگ ن کا ہے۔ اس مقولے کے اصل خا لق میاں نواز شریف ہیں۔ بعد میں شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شریف اور باقی کے مُریدین نے تسلسل اور اکثرت سے استعمال کیا۔ اب تک مسلم لیگ ن کی حکومتیںآئیں اور گرتی رہیں۔ نواز شریف کبھی بھی پانچ سال ی مدت پوری نہیں کر سکے۔ چالیس سال کے طویل عرصے میں معیشت، ثقافت، تعلیم، صنعت و حرفت کو کیا ترقی دیتے۔ پورے ملک کو قرضوں میں جکڑ کر ، عوام پر ناروا ٹیکسز لگا کر ، بیروزگاری، مہنگائی، غربت اور جہالت میں دھکیل کر یہ لوگ خود کھرب پتی بن گئے۔ ملک کو ایشین ٹا ئیگر کیا بناتے۔ ملک کو ایشین فقیر ضرور بنا گئے۔ حال ہی میں ورلڈ بینک سے چایس ارب ڈالر قرض لیکر شہباز شریف کی خوشی دیدنی تھی کیونکہ کئی ارب اب اُنکے فیملی اکا ﺅ نٹ میں منتقل ہو جائیں گے۔ کئی ارب ڈالر حواری کھا جائیں گے اور یہ سارے اربو ںکھربوںڈالر کے قرضے مفلوک الحا ل عوام اتاریں گے۔ 
(2) میں اور وزراءتنخواہ نہیں لیتے۔ اپنے تمام بلز اور غیر ملکی دوروں کے اخراجات خو د اٹھاتے ہیں۔ شہباز شریف جھوٹ کے پاﺅں کہا۔ جو آدمی کسی کو اپنا بخار بھی کسی کو نہ دیتا ہو۔ وہ اپنے خرچے خود اٹھائے گا۔ وزیر اعظم، نا ئب وزیر اعظم ، وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر وزراءابتک دو ہزاربیش قیمت ملبوسا ت، بیگ جوتے پرس جیولری ٹا ئیاں جرابیں پرفیومز میک اپ پر کروڑوں روپیہ قومی خزانے سے ادا کر چکے ہیں۔ یہ جو ہر مہینے قر ضے، امدادیں، ٹیکس وصولیا ہو تی ہیں۔ وہ کہا ں جاتی ہیں ؟وہ اشرافیہ کی عیاشیوں پر ہی ختم ہو تی ہیں۔ عوام کو تو پھوٹی کوڑی بھی نصیب نہیں ہوتی۔
(3) پاکستان میں مہنگائی 96%فیصدکم ہو ئی ہے۔ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ حق ہے کہ پاکستان میں دو سال میں دو سو فیصداور 2018ءسے مہنگائی کا گراف دیکھیںتو سات سالوںمیں مہنگائہ کی ساڑھے تین سو فیصد ہو ئی ہے۔ عوام قریب المرگ ہے اور ہیجانی کیفیت کا شکار ہے۔ لوگ اتنے کورونا، کینسرل ہیپا ٹا ئٹس، شوگر سموگ سے نہیں مرے جتنا مہنگائی سے مرے ہیں۔ اب حکومت ہا سپٹل کی جگہ مینٹل ہسپتال اور قبرستان بنوائے کیونکہ پاکستانی عوام کا مستقبل انھی سے وابستہ ہے۔ بیروزگاری ، مہنگائی غربت اور اندھا دھند ٹیکسوں سے لوگ پاگل ہو رہے ہیں۔ 
(4)اسلام اباد سے نئی ہا¶سنگ سکیم دو کلومیٹر اور لاہور سے دوسری سکیم سوا کلومیٹر ہے.جتنی بھی جدید آبادیاں بن رہی ہیں ان کا فاصلہ ہمیشہ ایک سے تین کلومیٹر دور بتایا جاتا ہے ۔مثلا کہاجاتا ہے کہ کلمہ چوک سے فلاں سوسائٹی ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے لیکن کلمہ چوک گزر جاتا ہے بلکہ ساتوں کلمے پڑھ ڈالیں ،کئی لیٹر پٹرول پھوک ڈالیں سات سال گزار ڈالیں مگر جدید سوسائٹی 30 ۔40کلومیٹر کے بعد دور بیابان جنگل میں ہی آتی ہے. قسطیں ادا کر کر کے کمر توڑ ڈالیں سات سال بعد قبضہ مل بھی جائے تو ترقیاتی کا م مکمل نہ ہونے اور ویرانہ ہونے کی وجہ سے گھر بنانے کی ہمت نہیں ہوتی.
(5)ہوٹل سے حرم کا فاصلہ صرف 200 میٹر ہے تو طعام و قیام کی بہترین سہولیات میسر ہیں ۔اس بات کا پتہ اُس وقت چلتا ہے جب بندہ عمرہ یا حج کرنے پہنچتا ہے۔تب اللہ رسول کا نام لینے آیات کا ورد کرنے کے ساتھ ساتھ بندہ انتظامیہ کو پتلی اور موٹی موٹی گالیاں بھی نکال رہا ہوتا ہے.
(6)ہمارا ائل لگانے سے شرطیہ بال واپس ا Aجائیں گے. آدمی جوش میں اپنی ٹنڈ چھپانے اور بال اُگانے کی خاطر بیک وقت چار یا چھ ائل کی بوتلوں کا آرڈر دے دیتا ہے. پانچ پانچ ہزار کی بوتلیں منگوا کر روز تیل کی مالش کرتا ہے تو سر پر جو باریک سی بالوں کی جھالر ہوتی ہے وہ بھی فنا فی اللہ ہو جاتی ہے.
(7)علمائے دین کی خدمت کر رہے ہیں علماءکرام ہمیشہ سچ بولتے اور کلمہ حق ادا کرتے ہیں۔ قوم نے آج تک صحت مند تندرست و توانا ہٹے کٹے اور توند والے علماءہی دیکھے ہیں جو عید کا چاند دیکھنے کا نذرانہ بھی وصول کرتے ہیں.کوئی حکمران فسق و فجور اور غیر اسلامی حرکات بھی کر رہا ہو تو وہ منہ سے کچھ نہیں کہتے شریعت کے منافی کام ہوں تو چپ کا روزہ ،عدت مکمل کے کیے بغیر نکاح یا غیر اسلامی شعائر پر خاموش رہتے ہیں۔ البتہ دو غریب دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح بھی کرا لے یا کوئی غریب منہ سے کوئی بات نکال لائے تو فتوی لگا دیتے ہیں کوڑوں کی سزا سنا دیتے ہیں.
(8)بھانجپن اور مردانہ کمزوری کا شافی علاج موجود ہے. حیرت ہے کہ نیم حکیموں اور نام نہاد ڈاکٹروں کے پاس کینسر کا علاج بال جھڑنے کا علاج گردے کی پتھری پتے میں ورم جگر کی گرمی مثانے میں زخم بے اولادی ،لقوے کاعلاج ،بی پی شوگر پتے میں ورم کا،رسولیاں نکالنے کا علاج۔یعنی ایک حکیم یا ڈاکٹر ہر بیماری کا ماہر اور سرجن ہوتا ہے پھر حکیم اور ڈاکٹر تو رہتا ہے بیچارہ مریض کہیں کا نہیں رہتا.
(9)پلیز اپنی تصویریں بھیج دو وعدہ ہے کہ دیکھ کر ڈیلیٹ کر دوں گا. تصویریں بھیجنے کی دیر ہوتی ہے کہ بلیک میلنگ کی گیم شروع ہو جاتی ہے ۔یہ گیم نہایت خاموشی سے شروع ہوتی اور انتہائی تیزی سے وائرل ہوتی ہے پھر بہت بدنامی شور شرابے اور پولیس تھانے یا خودکشی قتل کے بعد اختتام پذیر ہوتی ہے.
(10)تم اگر غریب بھی ہو جا¶ گے تو پھر بھی میں تمہیں یوں ہی پیار کرتی رہوں گی اکثر لڑکے اس دھوکے میں مارے جاتے ہیں لڑکی کسی امیر لڑکے سے شادی کر کے امریکہ فرانس یا کینیڈا ہنی مون منانے چلی جاتی ہے. لڑکا شرمندہ کرتا ہے تو کہتی ہے میں مشرقی لڑکی ہوں. گھر والوں سے بغاوت نہیں کر سکتی تھی بے شک شادی میں نے امیرلڑکے سے کی ہے لیکن پیار تم سے کرتی رہوں گی.
(11)جیسے کانپیں ٹانگ جاتی ہیں .مجھے لگتا ہے ویسے شارک مچھلی کیبل چبا جاتی ہے.بلاول بھٹو لگتا ہے -بلاول بھٹو میں معین اختر اور عمر شریف کی روح حلول کر گئی ہے یا وہ سائیں قائم علی شاہ سے بہت متاثر ہیں دنیا لطافت میں لطائف بلاول کا ایک خاص مقام بنتا جا رہا ہے.
(12)ہم حکومت کو من مانیاں اور اپنا حق مارنے نہیں دیں گے ,مولانا فضل الرحمن ۔۔۔جی ہاں اگر حکومت خود ہی سارا مال اور عہدے ہڑپ کرتی رہی تو مولانا صاحب کی بلیک میلنگ سے حکومت اکیلے مال چٹ نہیں کر سکتی. عہدے نہیں دئیے لیکن کھربوں ڈالر سے اربوں ڈالر تو دینے پڑیں گے ورنہ مولانا صاحب کو دھڑن تختہ بھی کرنا آتا ہے.
(13)بانی پی ٹی آئی کی حکومت امریکہ نے گرائی تھی اب امریکہ ہی حکومت لے کر دے گا ۔پی ٹی آئی پہلے تو بانی پی ٹی آئی کا ذہنی توازن درست کریں۔ کبھی غیرت کے مینار پر چڑھ کر امریکہ کے خلاف بولتے ہیں تو کبھی امریکہ سے مدد مدد پکارتے ہیں اقتدار کے لیے اتنا گرنا کہ گر ہی جانا بری بات ہے.
(14)عدالت نے تفصیلی فیصلہ لکھ لیا ہے ،عدالت کل حتمی فیصلہ سنائے گی ۔عدالت کا فیصلہ آج تک کسی نے نہیں سنا کبھی کیا کبھی وہ دن کسی نے دیکھا.
 

ای پیپر دی نیشن