کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کا اتحاد تاریخ کا حصہ ہے، مودی سرکار نے اسرائیلی نمائندہ بن کر پاکستان پر حملہ کیا مگر ہم نے بھرپور جواب دے کر غزہ کا بدلہ لے لیا۔ کوئٹہ میں جے یو آئی کی جانب سے منعقدہ بھارت اور اسرائیل مخالف ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل پہلے دن سے پاکستان کا دشمن ہے، انڈیا نے اسرائیل کا نمائندہ بن کر پاکستان پر حملہ کیا۔ بھارت کو دندان شکست جواب اور عبرتناک شکست دے کر پاکستان نے غزہ کا بدلہ لے لیا۔ جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے حکمران خواب خرگوش میں مصروف تھے مگر ہم نے روز اول سے اسرائیل کی حمایت کی اور آئندہ بھی کریں گے جبکہ یہود ہنود ایک ہیں، اس معاملے پر پارلیمنٹ نے بھی جے یوآئی کا موقف تسلیم کرلیا۔ پاکستان کو مستقبل میں بھی انڈیا اسرائیل گٹھ جوڑ سے محتاط رہنا چاہیے، مسلم حکمران ہمت کریں تو اسرائیل کی قوت کو ختم کرسکتے ہیں۔ مودی نے طاقت کے بل بوتے پر تنازعات حل کرنے کی کوشش کی، اب تم بے چارے سے اسمبلی میں نہیں بیٹھا جارہا، اب مودی کو اسکی اپنی پارلیمنٹ لعن طعن کررہی ہے۔ سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ پاکستان میں آج مکمل یکجہتی موجود ہے اور قوم کا فقید المثال اتحاد نظر آرہا ہے، ہم اپنے اوپر غلط نظر ڈالنے والوں کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دریائے سندھ پر نہریں بنانے اور مائنز منرل ایکٹ سے بلوچستان کے پی متاثر ہونگے، آئین کے مطابق تمام صوبوں کو انکے وسائل پر حق و اختیار حاصل ہے۔اجتماعات نے امن کی آواز بن کر دنیا کو بتایا ہے ان کے سرکٹ جائیں گے لیکن جھکیں گے نہیں۔ جب غزہ پر حملہ ہوا تو مودی نے اسرائیل کی حمایت کی۔ پاکستان نے بھارت کو جواب دے دیا، میں تو کہتا ہوں اہل غزہ کا بدلہ لے لیا۔ ماضی میں حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کی طرف جا رہے تھے۔ اہل غزہ کو بتاتے ہیں وہ کسی حالت میں تنہا نہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ عرب دنیا کے دورے پر ہیں، تعلقات بڑھا رہے ہیں۔ اسرائیل جبر کی بنیاد پر وجود میں آیا۔ اُمت مسلمہ اور اہل پاکستان اہل غزہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، میں اور انصارالاسلام غزہ کے ساتھ ہیں۔ مودی جی سندھ طاس معاہدے کا ضامن ورلڈ بنک ہے۔ مودی نے طاقت کے بل بوتے پر تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کی۔ عرب کے حکمران ہوش میں آئیں اور میدان میں اتریں۔ پاکستان بھارت کے غرور کو خاک میں ملا سکتا ہے۔ پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں واضح ہیں، کوئی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں ہو سکتا۔ اب بھارت کے دریاؤں پر بات ہوگی کہ یہ تمہارے یا ہمارے؟ مودی پر بھارتی پارلیمنٹ بھی تنقید کے تیر برسا رہی ہے۔