آسٹریلیا میں محنتی پاکستانی کمیونٹی

محاذ ..عمران چودھری 
chaudharynews@gmail.com 
ا?سڑیلیا میں بسنے والے پاکستانیوں کا نمائندہ پلیٹ فارم پاکستان ایسوسی ایشن آف آسٹریلیا نے ہر موقع پر پاکستانیوں کی بہتر رہنمائی ,انکی محنت پر حوصلہ افزائی اور بہتر خدمت کا لازوال کردار ادا کیا ہے.دیار غیر میں بھی پاکستان ایسوسی ایشن کی تنظیم اپنی منفرد حیثیت کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں کو یہ احساس دلاتی ہے کہ یہاں ان کے مخلص ہمدرد دوست موجود ہیں ,جو غمی وخوشی میں انکے شراکت دار ہیں.اس تنظیم کی کارکردگی مثالی ہے. اب تک ہزاروں پاکستانیوں کو یہاں روزگار فراہم کرنے ,رہنمائی کرنے انکی علمی فنی صلاحیتوں کو ابھارنے, پاکستانیوں کی استعدادکار بڑھانے دائرہ کار وسیع کرنے ,پردیسیوں کو درپیش مختلف نوعیت کے مسائل کا حل نکالنے کے لیے پاکستان ایسوسی ایشن کے عہدیداران ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں.یہ خوبصورت پلیٹ فارم آسٹریلیا میں پاکستانیوں کو ایک دوسرے سے مضبوطی سےجوڑے ہوئے انکی نمائندگی کا حق ادا کررہا ہے.پاک اسٹریلیا تعلقات مستقبل میں مزید بہتر ہوں گے, پاکستان ایسوسی ایشن کے صدر حامد سروعہ اور سیکرٹری جنرل آصف خان کی قیادت میں پاکستانی کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ان کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مخلصانہ کوشش کرنا, دوسروں کے دکھ درد بانٹنا ,باہر کی اقوام کے سامنے پاکستان کا وقار دیار غیر میں بلند کرنا پاکستان ایسوسی ایشن کی قابل فخر قیادت کا خاصہ ہے.یہی وجہ ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن زاہد حفیظ چوہدری جیسے قابل آفیسر کے ساتھ,ملکی اداروں کے ساتھ پاکستان ایسوسی ایشن ایک پراعتماد باوقار تعلق رکھتی ہے.اپنے وطن سے محبت کرنے والوں کی اس تنظیم کے اغراض ومقاصد میں شامل ہے کہ بلاتفریق رنگ ونسل اور مذہب کے خدمت انسانیت اور فلاحی منصوبوں ,پاکستانیوں کی مناسب رہنمائی کا سفر جاری رکھا جائے گا_ ,پاکستان ایسوسی ایشن کی باشعور پڑھی لکھی قیادت کو انکی بہتر کارکردگی پر پاکستان کی سیاسی ,سماجی ,علمی و ادبی شخصیات خراج تحسین پیش کرتی ہے اور اس امید کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ حب الوطنی کے مقدس ایمانی جذبوں سے سرشار ہوکر پاکستانی کمیونٹی کی انسانیت کی خدمت کا مشن جاری رکھیں گے.پاکستان ایسوسی ایشن آف آسٹریلیا کو یہ اعزاز جاتا ہے کہ اس پلیٹ فارم نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر دیارغیر میں ہم وطنوں کی بہتر خدمت کا فریضہ احسن انداز میں انجام دیا ہے.کاروباری افراد کو بزنس کرنے کے بہترمواقع فراہم کرنے, پاکستانی تاجروں کو عالمی منڈی میں بہتر انداز میں متعارف کرانے, پاکستان کا امیج عالمی سطح پر بلند کرنے میں پاکستان ایسوسی ایشن آف آسٹریلیا نے ہمیشہ ایک پل کا کردار ادا کیا ہے.یہی وجہ ہے کہ آج ملکی ادارے پاکستان ایسوسی ایشن کو ملک کی ایک بہتر سفارتی تنظیم کے طور پر تسلیم کرتے ہیں. ملک کے نمائندہ سرکاری افسران اور کمیونٹی کے درمیان فاصلوں کو پاکستان ایسوسی ایشن نے ہمیشہ کم کیا ہے.ایک بہتر ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرکے ملک کا نام روشن کیا ہے ,جشن آزادی پاکستان کا موقع ہو یا کوئی بھی اہم قومی دن ہو آسٹریلیا کے مختلف شہروں میں پاکستان ایسوسی ایشن کی قیادت نے پاکستانی ہائی کمیشن کو مدعو کیا اور انہیں پاکستانیوں کے درمیان بٹھا کر انکے مسائل حل کرنے اور دکھ درد جاننے کی کوشش کی ہے.کوئی بھی علمی ,ادبی سماجی ,سیاسی تقریب ہو وہاں پاکستان ایسوسی ایشن کی شرکت کے بغیر نامکمل اور ادھورا سمجھا جاتا ہے. پاکستان ایسوسی ایشن آف آسٹریلیا کی طرف سے گزشتہ دنوَں پاک آسٹریلیا فرینڈ شپ کے صدر ارشد نسیم بٹ کی 35 سالہ گرانقدر خدمات کے اعتراف میں خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی آسٹریلیا میں پاکستانی ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری تھےجنہوں نے ارشد نسیم بٹ کو ایوارڈ دیا، اس موقع پر پاکستان ایجویشن کے صدر حامد سروعہ اور سیکرٹری جنرل ا?صف خان ودیگر معززین بھی موجود تھے،قارئین ,سٹوڈنٹ مائیگریشن اور تجارتی پالیسی کے حوالے سے آسٹریلیا اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان معاہدوں کی اشد ضرورت ہے ,آسٹریلیا میں گزشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصہ سے مقیم سیاسی ادبی وسماجی شخصیت ارشد نسیم بٹ صدر پاک اسٹریلیا فرینڈ شپ کونسل نے استفسار پر بتایا پرائیویٹ سیکٹر اور حکومت جو پاکستان کی عدم توجہ اور دلچسپی کی وجہ سے اسٹریلیا سے وہ فائدے ہمیں حاصل نہیں ہو رہے جن کی ہمیں ضرورت ہے انہوں نے کہا دوسری حکومتوں نے اپنے لوگوں کے مفادات کے لیے اسٹریلین حکومت سے ٹھوس بنیادوں پر تعلقات کو مضبوط کیا ہوا ہے اور ان کی ورکنگ ریلیشن کمیٹی اپنے عوام کے مفادات کے لیے ہمہ وقت گوشہ رہتے ہیں .ارشد نسیم بٹ جو پاکستانی اوورسیز کمیونٹی میں اچھے خاصے متحرک ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے افرادی قوت سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا رہا جس کی وجہ سے معاشی مسائل میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور لوگ غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جا رہے ہیں, جس سے پاکستان کی بدنامی کے علاوہ ایسے لوگوں کی زندگیاں اور مستقبل محفوظ نہیں ہوتے بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایک عرصہ دراز سے سٹوڈنٹ مائیگریشن کے ذریعے ایجنٹ حضرات دونوں ہاتھوں سے لوگوں کو لوٹ رہے ہیں اور وزارت داخلہ خاموش تماشائی کی طرح دیکھ رہی ہے ٹھوس اور مثبت لائے عمل سے حکومتی سطح پر آسٹریلیا حکومت سے رعایتیں اور فائدہ لے سکتے ہیں.

ای پیپر دی نیشن