سرتاج عزیز کا اقوام متحدہ، او آئی سی کے نام خط مقبوضہ کشمیر کی مورتی پر اظہار تشویش
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سلامتی کونسل کے صدر، اسلامی کانفرنس تنظیم کے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے نام خطوط ارسال کئے ہیں جن میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام، جبر و تشدد، بنیادی انسانی حقوق کی پامالی اور اس مخدوش صورتحال کے بارے میں انہیں پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا گیا ہے۔ جمہوریت اور احتساب کے اس عہد میں اقوام متحدہ کی زیر سرکردگی عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں عشروں سے جاری انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر خاموش نہیں رہ سکتی۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی خصوصی اور مستقل ذمہ داری ہے کیونکہ اس حل کی تجویز سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صورت میں ایجنڈے پر موجود ہے۔مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا اس خطہ میں کشیدگی کی وجہ اور عالمی امن و استحکام کیلئے ایک خطرہ ہے۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پیچیدہ عالمی چیلنجوں پر قابو پانے کیلئے دیرینہ تنازعات کی بنیادی وجوہات حل کرنے کی ضرورت ہے۔جموں و کشمیر اور فلسطین میں حالیہ المناک واقعات اس کی واضح مثال ہیں۔ہمیں آج درپیش کئی مسائل با لواسطہ ماضی کی پالیسیوں یا اقدامات کا نتیجہ ہیں۔پاکستان رابطوں سے متعلق ورکنگ گروپ کے قیام کیلئے چین کی تجویز کا خیر مقدم کرتا ہے۔پاکستان مقاصد کے حصول اور ایشیاءاور یورپ کے مابین ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے کیلئے ایشیا یورپ فورم(اے ایس ای ایم)کیساتھ کام جاری رکھے گا۔یہ باتیں انہوں نے جمعہ کو منگولیا کے دارالحکومت الن باتور میں گیارھویں ایشیا یورپ میٹنگ(اے ایس ای ایم)کے پلینری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
سر تاج عزیز