فنانس بل پیش کرنے سے قبل  اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر  کیا جائے ‘کارپٹ مینوفیکچررز

لاہور(کامرس ڈیسک)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈا یکسپورٹرزایسوسی ایشن نے حکومت سے آئندہ مالی سال کی بجٹ دستاویز اورفنانس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے قبل ملک بھر کے چیمبرز، ایسوسی ایشنز ، فیڈریشنز اور تاجر تنظیموں سے شیئر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشق کے ذریعے اتفاق رائے پیدا کرنے میں مدد ملے گی ، امید ہے حکومت فائنل ٹیکس ریجیم کی بحالی سمیت ڈیوٹیز اورٹیکسز میں کمی کے حوالے سے برآمد کنندگان کے مطالبات کو زیر غور لائے گی۔ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف عبد اللطیف ملک ،چیئرمین میاں عتیق الرحمان ،وائس چیئرمین ریاض احمد اورسینئر رہنما عثمان اشرف نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کرنے والے تمام شعبے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے ملک اور معیشت کے بہترین مفاد میں تجاویز پیش کر چکے ہیں اس لئے حکومت کو آگاہ کرنا چاہیے کہ کن تجاویز کو بجٹ دستاویز کا حصہ بنایا جائے گا ۔فنانس بل انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس پر ہر بجٹ کے بعد تحفظات سامنے آتے ہیں ،حکومت کو چاہیے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو ترقی کا ٹول بنانے کے لئے اسے پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے قبل مشاورت کا عمل مکمل کرے تاکہ اتفاق رائے فروغ پاسکے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ بھی آگاہ کیا جائے کہ آئی ایم ایف کی کن شرائط کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا  تاکہ اس پر بھی بحث ہو سکے اور حکومت کو کاروباری طبقات کے تحفظات سے آگاہی حاصل ہو ۔پی سی ایم ای اے کے عہدیداروں نے کہا کہ پاکستان کی ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت اس وقت شدید مشکلات سے دوچار ہے جسے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ریلیف کی بے پناہ ضرورت ہے  ۔ ہم پر امید ہیں کہ وزیراعظم ، وزیر خزانہ اور وزیر تجارت ایسوسی ایشن کی جانب سے لکھے گئے مطالبات پر مبنی خطوط کو زیر غور لائیں گے اور بجٹ میں مختلف ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں ریلیف دیا جائے گا تاکہ یہ صنعت دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑی ہو سکے جس سے نہ صرف ملک کے لئے  قیمتی زر مبادلہ کا حصول ممکن ہو سکے گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت سے درخواست ہے کہ نارمل ٹیکس ریجیم کے نفاذ کو 5 سال کے لیے موخر کیا جائے،ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم میں کی گئی ترامیم کو فوری واپس لیا جائے، برآمد کنندگان کی مشاورت کے بغیر کم از کم ایک فیصد ٹیکس اور اضافی ایک فیصد ایڈجسٹ ایبل ایڈوانس ٹیکس کانفاذ بھی ایک سنگین مسئلہ ہے اس بارے بھی تحفظات کو زیر غور لایا جائے ۔

ای پیپر دی نیشن