لاہور (خبر نگار) اینٹی کرپشن عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل کیس کا مدعی اپنے بیان سے منحرف ہو گیا۔ جج سردار محمد اقبال ڈوگر کے استفسار پر مدعی ذوالفقار علی نے موقف اپنایا کہ میں نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کوئی درخواست نہیں دی تھی جس درخواست پر کارروائی ہو رہی ہے اس کا مجھے علم نہیں ہے۔ درخواست کے نکات کا علم نہیں ہے نا ہی میرے دستخط ہیں، میں یہ درخواست واپس لیتا ہوں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسے ممکن ہے؟ آپ کو پتہ ہے آپ کیا کہہ رہے ہیں؟ آپ ہمیں یہ بات بیان حلفی میں بتا دیں، ہم آگے کارروائی کرتے ہیں، رمضان شوگر مل پر گندے پانی کا نالہ تعمیر کرانے کے منصوبے کے بارے میں نہیں جانتا، گندے پانی کا نالہ کہاں سے لیکر کہاں تک تعمیر ہوا میرے علم میں نہیں، مجھے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ میرا اس سے قبل کوئی بیان ریکارڈ نہیں ہوا، حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے چیف ایگزیکٹو تھے یہ بات میرے علم میں نہیں، مدعی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں نے عدالت میں بیان کسی دباؤ کے تحت نہیں دیا، یہ پی ٹی آئی کے دور کا مقدمہ ہے۔ اس وقت کسی نے میرا غلط نام استعمال کیا تھا، جب مجھے معلوم ہوا کہ میرا نام غلط استعمال ہوا ہے تو میں نے نیب کو آگاہ کر دیا تھا، جب عدالت نے مجھے طلب کیا میں عدالت میں پیش ہو گیا میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ میرا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، نیب اس کیس کا متعلقہ فورم تھا، مجھے اس کیس کے خلاف کسی عدالت میں جانے کی ضرورت نہیں تھی، مجھے میڈیا پر آنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔