پی ٹی آئی رہنماؤں کی بانی سے ملاقات نہ ہو سکی، یہ عدلیہ کی توہین، تحریک انصاف

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سینٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کراکر توہین کی گئی۔ یہ ہماری نہیں، ججز اور عدلیہ کی  توہین ہوئی، عدلیہ کی ساکھ اور عزت کو بچانا ججز کا کام ہے۔ ہمارا کام نہیں۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو  میں شبلی فراز نے کہا کہ عدالتی احکامات کی توہین ہوئی، ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ اس عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے سے ہماری بے عزتی نہیں ہوئی، یہ ان ججز اور اس ادارے کی  توہین ہوئی ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ یہاں پر حسب معمول آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔ عدالتی حکمنامہ کے پیرا 7میں لکھا ہے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ نے عدالت کو ملاقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔  4 گھنٹے ہم نے اڈیالہ جیل کے باہر انتظار کیا، ملک میں دہشتگردی کم ہونی چاہیئے، ان کو شرم نہیں آتی کہ مجھ پر بسکٹ چوری کا مقدمہ درج ہے، بلوچستان میں کل جو حالات تھے، لوگوں کو ذدوکوب کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی پر مامور لوگ وہاں پر موو نہیں کر سکتے، یہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔ قاتل سے ملنے جیل آنے والوں کو وزٹر سینٹر میں بٹھایا جاتا ہے، ہم گیٹ پر کھڑے رہتے ہیں، ہمیں ذلیل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے  کہا کہ لارجر بنچ کے تین ججز کو مبارکباد پیش کرنی ہے، جس طرح جیل انتظامیہ نے ان کی عزت افزائی کی، ہم اس معاملہ کو ایسے نہیں جانے دیں گے۔ سربازار تین ججز کے فیصلے کی جو بے توقیری کی گئی اس پر آپ مبارکباد قبول کریں۔ ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے فیصلے سے جیل کا سپریٹنڈنٹ اور بیٹھا کرنل طاقتور ہے۔ کہا کہ اک فیصلہ عدلیہ کے لئے بہت بڑا سوال ہے، جیل انتظامیہ کا عدالتی فیصلہ کا نہ ماننا اب عدلیہ کی ساکھ کا سوال ہے، ہم آج ملاقات نہ کروائے جانے کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن فائل کریں گے، بانی کا وجود اس ملک اور ریاست کے لئے لازم و ملزوم ہے۔

ای پیپر دی نیشن