شاہ سلمان ریلیف سنٹر کی طرف سے تونس میں بچوں کی سماعت بحالی کا پروگرام شروع

سعودی عرب کے امدادی پروگرام کے طور پر سماعت سے محروم بچوں کی سماعت بحالی انسانی بنیادوں پر شروع کیے پروگرام کے تحت تیونس میں بھی ایک ایسے ہی پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔سعودی عرب کے بین الاقوامی ریلیف پروگرام 'شاہ سلمان ریلیف' کے سربراہ اور سپر وائزر جنرل ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے سماعت بحالی کے اس پروگرام کے آغاز پر کہا تیونس میں یہ پروگرام شروع کرنے پر 'شاہ سلمان ریلیف ' کو فخر ہے۔ یہ سعودی پروگرام اپنے رضا کاروں کی مدد سے آلات سماعت کے ایمپلانٹ کرنے سے کامیاب کرے گی۔ اس ناطے تیونس اس پروگرام کا خصوصی ہدف ہے۔تیونسی بچوں کے لیے سماعت بحالی کے اس پروگرام کا آغاز جمعرات کے روز سے کیا گیا ہے۔ پروگرام کی افتتاحی تقریب میں تیونس کے لیے سعودی سفیر ڈاکٹر عبدالعزیز بن علی السقر نے بھی شرکت کی ۔افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر الربیعہ نے کہا ' ہمیں بہت خوشی ہے کہ سعودی عرب کے انتہائی ممتاز طبی ارکان پر مشتمل ٹیم کی مدد سے اس پروگرام کو شروع کیا جا رہا ہے۔ یہ پروگرام ہمارے تیونس کے ساتھ تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔ جو پچھلی ایک صدی پر محیط ہیں۔ 'سپر وائزر جنرل کا کہنا تھا 'انسانی بنیادوں پر یہ رضاکارانہ کام سعودی عرب کی بین الاقوامی سطح پر شناخت کا لازمی حصہ ہے۔ دنیا کے لوگ سعودی عرب کو ہر خطے میں انسانی بنیادوں پر امداد کی وجہ سے جانتے اور مانتے ہیں۔ یہ سعودی کلچر کا ہی ایک اظہار بن چکا ہے۔ لوگوں کی مدد کو ہر جگہ پہنچا جائے، انہیں امید دی جائے اور دوسرے ملکوں اور ان کے عوام کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرتا ہے ، یہ انسانیت کے ساتھ بلا امتیاز اظہار یکجہتی کی کوشش ہے۔ 'خیال رہے جب سے 'شاہ سلمان ریلیف' نامی اس ادارے کی بنیاد رکھی گئی ہے یہ دنیا کے ہر گوشے میں دکھی افراد اور ضرورت مندوں کی مدد و خدمت کے لیے پہنچ رہا ہے۔اب تک شاہ سلمان ریلیف نے 106 مختلف ملکوں میں لگ بھگ چار ہزار امدادی پروگرام مکمل کیے ہیں۔ جبکہ ان منصوبوں پر سعودی عرب نے 8 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔ڈاکٹر الربیعہ کا کہنا تھا 'سماعت بحالی کا یہ پروگرام تیونس میں پہلی بار شروع کیا گیا ہے۔ یہ 'شاہ سلمان ریلیف' کا ایک اہم پروگرام ہے ، جس پر ہمیں بجا طور پر فخر ہے۔ یہ انسانیت کی بڑی خدمت ہے کہ پہلی بار بچے اپنی ممتا کی آواز سن سکیں گے۔ جیسا کہ اب تک 'شاہ سلمان ریلیف' کے اس پروگرام سے تیونس کے علاوہ جگہوں پر ہزاروں بچوں کی سماعت سے محرومی دور کی گئی ہے۔ ان بچوں کے خاندانوں کی امید بندھی ہےکہ اب وہ اپنے بچوں کے ساتھ پہلی بار بات کر رہے ہیں۔ڈاکٹر عبداللہ نے کہا' آج ہم اپنے دوسرے آبائی ملک میں اس اہم پروگرام کا دائرہ کار چار رضاکارانہ منصوبوں کے ذریعے پھیلانے کی خاطر کام کر رہے ہیں۔ ان منصوبوں کے ذریعے 50 کوکلیئر امپلانٹ سرجری کی جائیں گی اور 50 بچوں والے خاندانوں کو سماعت کے آلات اور ان کے استعمال کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔ 'سماعت پروگرام 'شاہ سلمان ریلیف' کے تحت افریقہ اور اس سے باہر کمزور کمیونٹیز کے لیے خصوصی صحت کی دیکھ بحال تک رسائی کو بڑھانے کی اپنی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن