گوادر کی ترقی میں مقامی آبادی کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا،احسن اقبال

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِ اعظم کی کمیٹی برائے گوادر پورٹ کی فعالیت کا اعلیٰ سطحی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد گوادر پورٹ کو تجارتی، صنعتی، سیاحتی اور لاجسٹکس کے مرکز کے طور پر فعال بنانے کے لیے مربوط لائحہ عمل کو حتمی شکل دینا تھا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور، ممبر انفراسٹرکچر وقاص انور، وزارتِ خارجہ، داخلہ، صنعت، تجارت اور متعلقہ صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ممبر انفراسٹرکچر نے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ مختلف وزارتوں نے اپنی اپنی پیش رفت سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ احسن اقبال نے مقامی ماہی گیر برادری کو اقتصادی ترقی میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گوادر کی ترقی میں مقامی آبادی کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیری اور ‘‘بلو اکانومی’’ جیسے شعبہ جات کو ‘‘اڑان پاکستان’’ کے تحت برآمدات میں اضافے کے قومی پروگرام سے جوڑنے کی ضرورت ہے، اور اس مقصد کے لیے قابل ماہرین کی خدمات حاصل کرتے ہوئے ایک جامع بزنس پلان مرتب کیا جائے۔احسن اقبال نے گوادر اور مسقط کے درمیان صرف 12 گھنٹے کی سمندری مسافت کا حوالہ دیتے ہوئے ‘‘پاکستان-خلیجی ریاستوں تجارتی راہداری’’ کے قیام کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے سڑک، ریل اور بندرگاہوں کے مربوط نظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں مؤثر تجارتی رابطے کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں۔انہوں نے N-85 اور کوسٹل ہائی وے جیسے اہم سڑک رابطوں کی جلد تکمیل کی ہدایت کی اور کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے سے پہلے بنیادی ڈھانچے اور سیکیورٹی کی مکمل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے گوادر سیف سٹی منصوبے پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور وزارت داخلہ اور حکومت بلوچستان کو ہدایت دی کہ منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔وزیرِ منصوبہ بندی نے ML-4 ریلوے منصوبے کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے اور گوادر کو معدنیات کی برآمدات کے لیے خصوصی بندرگاہ بنانے کے لیے ضروری اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ جات کی قیادت کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے قابل اور کل وقتی پراجیکٹ ڈائریکٹرز کی تقرری ناگزیر ہے۔ اسی طرح گوادر کی شہری ترقیاتی منصوبہ بندی ر بھی نظرثانی کرتے ہوئے نیا PC-1 تیار کر کے سی ڈی ڈبلیو پی کو ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن