اسلام آباد( میگزین رپورٹ ) ملک گیر شہرت کے حامل دانشور، صدر پاکستان قومی موومنٹ ایم یوسف عزیز نے کہا ہے کہ 23مارچ 1940 کو قرارداد پاکستان منظور ہوئی تو ہندو اخبارات نے تحریک پاکستان اور قائداعظم کے خلاف مخاصمانہ مہم شروع کرد ی ۔ قائداعظم نے محسوس کرلیا تھا کہ ہندوں اور کانگریس کے مقابلے کے لئے مسلم اخبار کا ہونا ضروری ہے ۔ مسلما نوں کے موقف کی پر زور اور بھر پور تشہیر کے لئے موقر اردو اخبار کی اشاعت کی ذمہ داری مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے انتہائی فعال پر جوش نوجوان حمید نظامی کو سونپی گئی جو نوائے وقت کی شکل میں آج بھی قومی ترجمانی اور سیاسی و معاشرتی رہنمائی کیلئے موجود ہے ۔ انہوں نے 85 ویں سالگرہ کے موقع پر نظامی برادران کی مثالی اور موثر ملی خدمات کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ایم یوسف عزیز نے بتایا کہ نوائے وقت میں انکا پہلا کالم بعنوان "قائد اعظم کی حس مزاح " 1973 شائع ہوا جس کے بعدقومی و ملی و بین الاالقوامی مو ضوعات پر نگارشات مسلسل چھپتی رہیں۔ کئی دفعہ پورا صفحہ بھی انکی قلمی کاوش سے مزین ہوا۔ پچیس دسمبر1977 کو قائد ا عظم کی صد سالہ یوم ولادت پر معمول کاایڈیشن چھپ جانے کے باوجود محترم مجید نظامی نے مو ضوع کی اہمیت دیکھ کر اور قائد اعظم کی بابت میری کتاب ''میر کارواں میری لگن اور محبت کے پیش نظر نگارش کو چار صفحات کے خصوصی ضمیہ کی صورت شائع کروایا۔