بٹ کوائن کی قیمت 94 ہزار ڈالر سے تجاوز کرگئی

امریکا اور چین کے درمیان تناؤ میں کمی کے بعد سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ، بٹ کوائن کی قیمت 94ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی۔بدھ کے روز بٹ کوائن نئی ماہانہ بلند ترین سطح 94420 ڈالر تک پہنچا جبکہ سونا ڈالر 3300 کی سطح پر واپس آ گیا .جس نے مختصر عرصے کے لیے 3500 ڈالر فی اونس کی بلند ترین قیمت کو عبور کیا تھا۔اس بحالی کی وجہ سے عالمی معیشت کے اشاروں میں تبدیلی کے درمیان رسک والے اثاثوں میں دوبارہ دلچسپی دیکھی گئی ہے۔بٹ کوائن میں 6اعشاریہ 6 فیصد کا اضافہ ہوا جو تجارتی بات چیت اور اس امکان کی وجہ سے ہوا کہ ڈونلڈ ٹرمپ چین کے خلاف ٹیکس قوانین میں جارحانہ تبدیلیاں نہیں لائیں گے۔ اس نئے جائزے نے مارکیٹ کے جذبات کو بہتر کیا جس کے نتیجے میں اسٹاک، اجناس اور ڈیجیٹل اثاثوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔سونا بھی تیز رفتاری سے بڑھا منگل کو 3500 ڈالر تک پہنچنے کے بعد پھر 3300 ڈالر کی سطح پر واپس آ گیا۔ ماہرین اس اچانک اتار چڑھاؤ کو روایتی محفوظ پناہ گاہوں سے ہٹ کر بٹ کوائن جیسے متبادل اثاثوں کی طرف منتقلی کا حصہ سمجھتے ہیں۔عالمی سطح پر وسیع پیمانے پر پیسے کی فراہمی میں اضافہ سونے اور بٹ کوائن دونوں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ تاریخی طور پر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ سونا عموماً لیکویڈیٹی میں تبدیلیوں کا جلدی ردعمل ظاہر کرتا ہے جبکہ بٹ کوائن اس میں تقریباً تین ماہ کی تاخیر کے بعد عمل کرتا ہے۔سونے کی قیمتوں میں کمی اور بٹ کوائن کے اضافے کو مارکیٹ کے شرکاء اس بات کا اشارہ سمجھتے ہیں کہ سرمایہ کار ڈیجیٹل اثاثوں کی طرف منتقل ہو سکتے ہیں، جنہیں افراط زر اور مالیاتی آسانی کے تناظر میں سونے کے مقابلے میں کم قیمت سمجھا جا رہا ہے۔
 

ای پیپر دی نیشن