رفح کے میئر احمد الصوفی نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ آٹھ ماہ سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں رفح شہر باضابطہ طور پر ایک تباہ کن شہر بن گیا ہے۔اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر رفح میونسپلٹی نے جو کچھ شائع کیا اس کے مطابق یہ بات اتوار کی صبح شہر کے وسط میں واقع شہداء سکوائر میں بلدیہ اور ایمرجنسی کمیٹی کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس میں کہی گئی۔ کانفرنس میں اسرائیلی افواج کے انخلا کے بعد رفح میں زبردستی داخلے کا اعلان کیا گیا۔ مہینوں کی تباہی اور بمباری سے ہزاروں خاندانوں کو زبردستی بے گھر ہونے پر مجبور کیا گیا۔احمد الصوفی نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ تباہ کن نقصان کی حد میونسپلٹی اور مقامی کمیونٹی کی صلاحیتوں سے زیادہ ہے۔ جارحیت نے بنیادی ڈھانچے کا ایک بڑا حصہ تباہ کر دیا ہے۔ پانی، بجلی اور سڑکوں کے نیٹ ورک کو تباہ کردیا گیا ہے۔ ہزاروں گھر اور عوامی سہولیات ختم ہو چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ رفح کو ایک انسانی المیے کا سامنا ہے جس کے لیے فوری ردعمل کی ضرورت ہے۔ ہم عالمی برادری اور امدادی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مصیبت زدہ افراد کو پناہ، خوراک، صاف پانی اور صحت کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے فوری اقدام کریں۔احمد الصوفی نے شہر کی تعمیر نو اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی مرمت کے لیے ایک جامع ہنگامی منصوبہ شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ رفح میونسپلٹی سخت حالات کے باوجود شہریوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔پریس کانفرنس کے اختتام پر رفح کی میونسپلٹی اور ایمرجنسی کمیٹی نے اس بات کی تصدیق کی کہ موجودہ سانحے کے لیے فوری طور پر مقامی اور بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ ضروری انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔