لاہور(کامر س ڈیسک)کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان نے کہا ہے کہ ٹیرف کی عارضی معطلی پر اطمینان کی بجائے حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فی الفور متحرک ہو کر امریکی ٹیرف اور نئی تجارتی پالیسیوں کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی ،اسٹیٹ بینک آف پاکستان امریکی حکومت کے اقدامات کے بعد فوری طورپر کمیشن تشکیل دے کر آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا آغاز کرے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ہاتھ سے بنے قالینوں کے مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں امریکی ٹیرف ، عارضی معطلی اور 5اپریل سے نافذ 10فیصد یکساں بیس لائن ڈیوٹی کے پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات پراثرات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ اعجاز الرحمان نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر امریکی ٹیرف کے اثرات بارے غوروخوض شروع کرنا چاہیے ،امریکہ کی جانب سے پاکستان پر ٹیرف لگانے سے ملکی برآمدات خصوصاً ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمد شدید متاثر ہو سکتی ہے۔ پاکستان، بھارت اور دیگر ممالک کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں نہیں ہے جنہیں اسی 10 فیصد کے یکساں بیس لائن ڈیوٹی کے باوجود مزید اضافی محصولات کا سامنا ہے جو 5 اپریل سے نافذ العمل ہو چکی ہے۔اعجاز الرحمان نے حکومت بالخصوص اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ نئی امریکی تجارتی پالیسی کے تناظر میں پیدا ہونے والے ممکنہ مواقع کا بھی گہرائی سے جائزہ لے اور اس حوالے سے جامع پالیسی تیار کرے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پالیسی سازی کے اس عمل میں متاثرہ صنعتوں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے تاکہ قومی مفاد میں موثر حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔