’’طریق مکہ‘‘ سے مستفید ہونے والے عازمین حج کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر گئی

سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اقدام "طریق مکہ" (مکہ روڈ انیشیٹو) سے مستفید ہونے والے حجاج کرام کی تعداد اب تک دس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ وزارت کے ان اقدامات میں سے ایک ہے جسے وہ ساتویں سال وزارت خارجہ، وزارت صحت، وزارت حج و عمرہ، وزارت اطلاعات، جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن، زکوٰۃ، ٹیکس اینڈ کسٹمز اتھارٹی، سعودی اتھارٹی فار ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (سدایا)، جنرل اتھارٹی فار اوقاف، پروگرام خدمت ضیوف الرحمن اور جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹس کے تعاون سے نافذ کر رہی ہے۔مبادرة ’’ طریق مکہ ‘‘ سعودی عرب کے وژن 2030 کے پروگرام خدمت ضیوف الرحمن کے تحت آتا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے ضیوف الرحمن کی میزبانی کو آسان بناتا ہے۔ مستفید ہونے والوں کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کرتا ہے اور 7 ممالک کے 11 ہوائی اڈوں سے متعدد زبانوں اور جدید ٹیکنالوجیز کے ساتھ اہل قومی عملے کے ذریعے انہیں خدمات پیش کرتی ہے۔اقدام "طریق مکہ" جسے اس سال مملکت ملائیشیا، جمہوریہ انڈونیشیا، پاکستان، بنگلہ دیش، مراکش، ترکیہ اور آئیوری کوسٹ میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ عازمین حج کے اپنے ممالک میں ہی بآسانی اور سہولت کے ساتھ تمام تر طریقہ کار مکمل کرتی ہے۔ جس کا آغاز بائیو میٹرک خصوصیات لینے اور الیکٹرانک حج ویزہ جاری کرنے سے ہوتا ہے۔پھر روانگی کے ہوائی اڈے پر پاسپورٹ کے طریقہ کار کو مکمل کرنا، صحت کی ضروریات کی دستیابی کی تصدیق کرنا اور مملکت میں نقل و حمل اور رہائش کے انتظامات کے مطابق سامان کو کوڈ کرنا اور ترتیب دینا اور پھر انہیں خصوصی راستوں سے بسوں کے ذریعے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ان کی رہائش گاہوں تک براہ راست منتقل کرنا شامل ہے۔ اس دوران شراکت دار ادارے ان کا سامان ان کی رہائش گاہوں تک پہنچاتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن