لاہور(سپورٹس رپورٹر)ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے والی پاکستانی ٹیم کی کپتان فاطمہ ثناء نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کیلئے دبائو نہیں، جو بھی ٹیم ہوگی اچھا کھیلیں گے۔ورلڈ کپ کوالیفائی کے بعد کپتان فاطمہ ثناء ، سدرہ نواز، نتالیہ پرویز، گل فیروزہ، نجیہہ علوی، شوال ذوالفقار، ڈیانا بیگ اور سدرا امین نے اظہار خیال کیا۔فاطمہ ثناء نے کہا کہ ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے کیلئے کافی دیر سے محنت کر رہی تھیں، ہوم گرائونڈ کا دبائو بھی تھا ‘شکر ہے سب کھلاڑی پلان کے مطابق کھیلیں۔ اگلے چار ماہ ورلڈ کپ کیلئے مزید محنت کریں گی۔ ورلڈ کپ میں بھی اچھا کھیلیں گی تاکہ پاکستان میں خواتین کرکٹ کیلئے جو رکاوٹیں ہیں وہ ختم ہوں۔ ریورس سوئنگ پر بہت کام کیا، بائولنگ کوچ جنید خان نے بڑی مدد کی۔ ایسا نہیں ہے کہ صرف سپنرز وکٹیں لیتے تھے، فاسٹ بائولرز بھی وکٹیں لیتے تھے۔ پہلے ٹیم میں صرف ایک پیسر کھیلتی تھی، اب ٹیم میں 2 فاسٹ بائولرز ہیں۔ میرا ماننا تھا کہ ٹیم میں 2 فاسٹ بائولرز ہونے چاہئیں۔ فاسٹ بائولر ڈیانا بیگ نے بائولنگ میں میرا بہت ساتھ دیا۔ ورلڈکپ میں وکٹیں لے کر ٹیم کی جیت میں کردار ادا کرنا چاہوں گی۔سدرہ نواز نے کہا کہ کوالیفائیر کے سفر آسان نہیں تھا ہم نے اس کیلئے بہت محنت کی ہے، ابھی ہمارا فوکس آخری میچ پر ہے ناقابل شکست رہ کر ورلڈ کپ میں جانا چاہیں گے پھر ورلڈ کپ پر فوکس ہو گا۔نتالیہ پرویز نے کہا کہ ہمارے لئے میچز مشکل رہے ہیں لیکن شکر ہے ہم نے کوالیفائی کیا، ورلڈ کپ میں بھی ٹیموں کو ٹف ٹائم دیں گے۔ ورلڈ کپ کی ٹیموں کے نام بڑے ہیں لیکن ہماری ٹیم محنت کر رہی ہے اور بہتر ہو رہی ہے، کارکردگی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے فینز کو سپورٹ کرنا چاہیے۔ چار میچز میں ناقابل شکست رہے ہیں یہ کوئی تکا نہیں ہے ہماری پرفارمنس اچھی رہی ہے۔گل فیروزہ نے کہا کہ کوالیفائی کر کے بہت خوش ہیں اس سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ۔آئندہ بھی اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کرینگے ۔تمام کھلاڑیوں نے محنت کی اور کامیابی ملی ۔ نجیہہ علوی نے کہا کہ کوالیفائنگ رائونڈ میں اچھی ٹیمیں تھیں ہماری آل رائونڈ پرفارمنس رہی۔شوال ذوالفقار نے کہا کہ خوشی اور اعزاز کی بات ہے کہ اب تک ناقابل شکست ہیں۔ ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کیا ہے، تمام کھلاڑیوں نے اپنا اپنا حصہ ڈالا ہے یہی مومنٹم برقرار رکھیں گے۔ڈیانا بیگ نے کہا کہ ویمن کرکٹ کیلئے یہ ایک مثبت چیز ہے گزشتہ برس ہمارا اچھا نہیں رہا تھا، ہر کھلاڑی کو اپنے رول کا علم ہے اور وہ اسی کے مطابق کھیل رہی ہیں۔سدرہ امین نے کہا کہ کامیابی بہت معنی رکھتی ہے۔ کریڈٹ سب کھلاڑیوں کو جاتا ہے، ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اسی کو آگے لے کر جائیں گی، میری جیسی فارم ہے میں چاہوں گی کہ ورلڈ کپ میں بھی ایسی ہی ہو۔