سیّد روح الامین
زندگی میں اپنے لیے تو ہر کوئی جیتا ہے مگر زندگی میں بعض شخصیات ہمیں ایسی بھی ملتی ہیں جو کہ ایثار، مروت، محبت، احترام انسانیت جیسی صفات سے لبریز ہوتی ہیں۔ ایسی عظیم شخصیات اپنے لیے کم اور دوسروں کے لیے زیادہ نفع بخش ہوتی ہیں۔ بلاتفریق دوسروں کے دکھ درد بانٹنا اُن کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لیے ہر لمحہ بے قرار رہنا شاید اُن کی فطرت میں شامل ہوتا ہے۔ میر تقی میرؔ نے انہی شخصیات کے بارے میں کہا تھا کہ
مت سہل ہمیں جانو بھرتا ہے فلک برسوں
تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں
آج جس شخصیت کا میں تذکرہ کر رہا ہوں اُن کا اسمِ گرامی پروفیسر ندیم اسلام سلہری ہے۔ ندیم اسلام سلہری صاحب 1969ء میں جناب محمد اسلام صاحب کے گھرپیدا ہوئے جنہوں نے اپنی پوری زندگی پاک آرمی کی خدمت کی اور نائب صوبیدار کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ ندیم اسلام سلہری صاحب نے میٹرک 1986ء میں گورنمنٹ تبلیغ الاسلام ہائی سکول چونڈہ سے پاس کیا۔ ایف۔ اے کا امتحان گورنمنٹ جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ سے1988ء میں پاس کیا۔ بی۔ اے اور ایم۔ اے اُردو کے امتحانات 1991ء اور1994ء میں گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ سے پاس کیے۔
ندیم اسلام سلہری صاحب 1996ء سے 2001ء تک گورنمنٹ ڈگری کالج پسرور میں شعبہ اُردو میں تدریسی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ پھر آپ کا تبادلہ گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ میں کر دیا گیا۔ 31مارچ2017ء سے بطور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو جناب ندیم اسلام سلہری صاحب احسن طریقے سے اپنی تدریسی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں ۔ آپ ہردلعزیز شخصیت کے مالک ہیں۔ ایم۔اے اُردو کے بعد لاہور میں کچھ عرصہ تک مختلف اخبارات میں صحافتی خدمات بھی سرانجام دیتے رہے ہیں۔ مرے کالج سے شائع ہونے والے صد سالہ نمبر’’مفکر‘‘ میں بطور سٹوڈنٹ ایڈیٹر اور شعبہ اُردو کے میگزین ’’فکروادب‘‘ کے معاون ایڈیٹر بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ماہنامہ ’’بالتحقیق‘‘ کے تاحال اعزازی ایڈیٹر ہیں۔ روزنامہ نوائے وقت میں اعزازی طور پر کالم بھی لکھ رہے ہیں۔ مجلس فکر اقبال گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ کے 2005ء سے صدر بھی ہیں۔ اس کے علاوہ جناب پروفیسر ندیم اسلام سلہری صاحب صدر، پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن، جنرل سیکرٹری پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن مرے کالج سیالکوٹ، انچارج سٹوڈنٹ افیئرز بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ ایف۔ اے تا ایم۔ اے کلاسز گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ کے کنٹرولر آف امتحانات بھی رہ چکے ہیں اور رجسٹرارکی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں بطریق احسن نبھا رہے ہیں۔ کالج میں کئی کمیٹیز کے ممبر بھی ہیں۔ ادبی خدمات کے حوالے سے بھی شہرت کے حامل ہیں۔ مضمون نگاری میں پاکستان بھر میں اول پوزیشن حاصل کر چکے ہیں۔
کالج میں شرپسند عناصر کے خلاف کالج انتظامیہ کیساتھ مل کر 7سال جدوجہد کرتے رہے اور کالج کا امن بحال کرنے کا اعزاز بھی آپ کو حاصل ہے۔ کالج کے پرنسپل کے ساتھ مل کر گورنمنٹ مرے کالج میں بوائز اور گرلز کا باقاعدہ یونیفارم لگوایا تاکہ کوئی بھی احساس کمتری کا شکار نہ ہو۔
پروفیسر ندیم اسلام سلہری اقبالؒ اور کلام اقبال کے عاشق اور بانیٔ پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح سے دِلی عقیدت رکھتے ہیں۔ ایک محب وطن پاکستانی ہونے کے علاوہ پاک افواج کے گرویدہ ہیں۔ گذشتہ دنوں روزنامہ نوائے وقت میں ان کا ایک کالم بھی شائع ہوا۔ جسے بے حد پسند کیا گیا۔ آپ کے مضامین اکثر مختلف رسائل میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ کئی ادبی کتب کے دیباچے، فلیپ بھی تحریر کر چکے ہیں۔ دردِ دل رکھنے والی، ظاہری و باطنی خوبصورت شخصیت کے مالک جناب پروفیسر ندیم اسلام سلہری گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ کی شا ن ہیں۔ اساتذہ کے علاوہ طلباء و طالبات سبھی ان کے گرویدہ ہیں۔پروفیسر صاحب اپنی اِن کامیابیوں کے بارے میں بتاتے ہیں کہ یہ میرے والدین خصوصاً میری محترمہ والدہ صاحبہ کی دعائوں کا ثمر ہے جو کہ چند سال قبل اس جہانِ فانی سے رحلت فرما گئیں۔
پروفیسر صاحب ملکی سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ ان کا فرمانا ہے کہ انتشاری سیاست اور خاص کر پاک افواج کے خلاف نفرت انگیز باتیں کرنے والوں کا ہر حال میں قلع قمع کرنا چاہیے کیونکہ پاک افواج ہی ملکی ترقی و سلامتی کی ضامن ہیں۔
پروفیسر ندیم اسلام سلہری صاحب ان گوناگوں صفات کے علاوہ اپنی قومی زبان اُردو کے بھی سچے عاشق ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات اور 73ء کے آئین کے مطابق ہمیں اُردو کو مکمل طور پر نافذ کرنا چاہیے۔ ہمارا ذریعۂ تعلیم اُردو ہو تاکہ ہمارے بچے مزید کامیابیاں و کامرانیاں حاصل کر سکیں۔ پروفیسر صاحب دردِ دل رکھنے والی خوبصورت شخصیت کے مالک ہیں۔ بلاتفریق ہر کسی کے لیے آسانیاں پیدا کرنا اُن کی شخصیت کا خاصہ ہے۔ ناچیز کی یہ خوش قسمتی ہے کہ مجھے بہت عزیز رکھتے ہیں۔
ہماری دعا ہے کہ پروفیسر ندیم اسلام سلہری صاحب یوں علم و تدریس کی آبیاری کرتے رہیں۔ آمین!