ملکی معیشت میں اربوں ڈالر شامل کرنیوالاعالمی تجارتی ماڈل ممنوع:عابد علی 

لاہور(کامرس رپورٹر) دنیا بھر میں جدید بین الاقوامی تجارتی ماڈلز کو اپنایا جا رہا ہے لیکن پاکستان میں اب بھی ایک ایسا آف شور تجارتی ماڈل ممنوع ہے جو ملکی معیشت میں اربوں ڈالر شامل کر سکتا ہے۔ ففتھ پلر کے صدر عابد علی بٹ نے حکومت پاکستان، خصوصاً وزارت خزانہ، وزارت تجارت اور سٹیٹ بینک سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے اور تھرڈ پارٹی آف شور ٹریڈنگ کی اجازت دے۔ یہ ماڈل پاکستان کے موجودہ غیر ملکی زرمبادلہ اور تجارتی قوانین کے تحت ممنوع ہے حالانکہ دنیا بھر میں یہ ایک منافع بخش اور رائج عمل ہے۔عابد علی بٹ نے ایک سادہ مثال کے ذریعے اس ماڈل کو واضح کرتے ہوئے کہا لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور، فیصل آباد، ملتان اور سیالکوٹ میں قائم کمپنیاں یوکے کے خریدار اور چین کے سپلائر کے درمیان بطور ثالث کردار ادا کر سکتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن