روزے کا مقصد 

حفیظ اللہ خان 
روزہ ایک مقدس عبادت ہے جو اسلامی روایات میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اس عبادت کی اہمیت کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ آدمی روزہ رکھتے وقت اپنے عملی اور اخلاقی طرز عمل کا خصوصی خیال رکھے۔ایک طرف اگرروزہ  جسمانی مشقت والی عبادت ہے تو دوسری طرف روحانی تسکین کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔روزہ اور اخلاق دونوں بہت اہم اصول ہیں۔ روزہ  صبر، قوت ارادہ، اور اخلاقی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اخلاقی  بنیادوں پر مستقل عمل کرنا، دیگر کی حقوق کا احترام، اور معاشرتی ذمہ داری کی پوری فراہمی روزمرہ کی زندگی میں روزہ داروں کے لئے اہم ہوتی ہے۔تو اس ماہ میں دنیاوی کاموں کے ساتھ ساتھ روزے کی دورانیہ میں  قرآن  پاک کی تلاوت اور قرآن سمجھنے کی عادت  اپنانی چاہیے اور دینی عبادات میں مصروف رہنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، دوسروں کی مدد کرنا اور خیراتی کاموں میں مشغول ہونا بھی انتہائی مفید ہوتا ہے۔
روزہ ہمیں مختلف اہم اور معنی خیز درس فراہم کرتا ہے:
1. صبر اور استقامت: روزہ رکھنے والا شخص صبر اور استقامت کی اہمیت کو بہتر طریقے سے سمجھتا ہے۔ وہ بھوک اور پیاس کے باوجود خدا کی رضا کے لئے روزہ رکھتا ہے، جو انہیں صبر اور استقامت کی تربیت دیتا ہے۔
2. تقویٰ: روزہ رکھنا انسان کو اللہ کی قربت کی طرف لے جاتا ہے۔ یہ عبادت انسان کو  اخلاقی اور دینی بنیادوں پر مضبوط بناتی ہے اور اس کو تقویٰ کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔
3. احترام و محبت: روزہ رکھنے والا شخص بھوک اور پیاس کا احساس کرتا ہے، جو اسے دوسروں کی محنت اور مشکلات کا بہتر اندازہ دینے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس طرح، روزہ انسان کو دوسروں کی محبت، احترام، اور ان کی مدد کرنے کا گر سیکھا دیتا ہے۔
4. شکرگزاری: روزہ رکھنے والا شخص اپنی بھوک اور پیاس کو محسوس کرتے ہوئے اللہ کی نعمتوں کا قدر کرتا ہے۔ یہ انسان کو شکرگزار بناتا ہے اور اسے نعمتوں کی قدر و قیمت معلوم ہوتی ہے۔
5. خیراتی کام: روزہ رکھنے والا شخص معاشرتی بے ہم ہنگی اور محنت میں مدد کرنے کا طریقہ سیکھتا ہے۔ اس عبادت کی دورانیہ میں زکوٰۃ اور صدقات دینے کی بھی خصوصی اہمیت ہوتی ہے، جو دوسرے محتاجوں کی مدد کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔اسلامی اصول ہے کہ روزہ احتساب کے ساتھ رکھا جائے مراد کہ روزہ محض خدا کی خوشنودی اور اجر آخرت کیلئے رکھاجائے اور ان تمام لغو باتوں سے بچاجائے جو روزے کو بے جان کردیتی ہیں۔
روزہ انسان کو انسانیت، احترام، شکرگزاری، اور خیراتی کام کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ انسان کو ایک بہتر اور مہربان شخص بناتا ہے جو اپنے آپ کو اور دوسروں کو خوشحالی اور سکون دینے کی کوشش کرتا ہے۔
روزہ ہمیں ایک اہم درس دیتا ہے، جو ہمیں مادی اور روحانی دنیا کی معنی کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک طریقہ کار ہے جس سے ہم اپنے جسم، ذہن، اور روح کو تقویت دینے کا موقع حاصل کرتے ہیں۔
روزہ رکھنے والے کو بھوک اور پیاس کی حس کا تجربہ ہوتا ہے، جو انہیں دوسروں کے معاشرتی، معاشی، اور روحانی مشکلات کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ انسان کو دوسروں کی مدد اور احترام کی قدر کرنے کی سمجھ دیتا ہے۔
روزہ ایک ایسا وقت ہے جب انسان کی آنکھیں، کان، اور دل، سب کچھ اللہ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ یہ وقت ہمیں مادی دنیا کی معنی اور اہمیت کو کم کرتا ہے اور ہمیں اللہ کی طرف موجود ہونے کی حقیقت کو محسوس کرتا ہے۔
روزہ ہمیں انسانیت، محبت، شکرگزاری، اور احترام کی اہمیت کو یاد دلاتا ہے۔ یہ انسان کو ایک بہتر اور خوشگوار شخص بناتا ہے جو دوسروں کے ساتھ اچھے روابط بنانے کی کوشش کرتا ہے اور اللہ کی رضا کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔اگر کوئی انسان صاحب منصب ہیں تو انھیں اپنے ماتحتوں پر احسان اور ہمدردی اور نرمی کا احساس دلاتا ہے۔
اختتام میں، روزہ ہمیں زندگی کے حقیقت، مقصد، اور معنی کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور ہمیں ایک بہتر اور موثر انسان بنانے کی راہ دکھاتا ہے۔ خدا نخواستہ یہ نہ ہو تو میرے آقا خاتم النبیین ﷺ نے روزے کے اس عظیم مقصد کو یوں بیان فرمایا:جس شخص نے روزہ رکھ کر جھوٹ بولنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑا تو خدا کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ بھوکا اور پیاسا رہتا ہے۔(بخاری)
تحریر  حفیظ اللہ خان

ای پیپر دی نیشن