وفاقی دارالحکومت سے 30 روز سے لاپتہ دو بھائیوں کی بازیابی کا کیس

اسلام آباد(وقائع نگار)وفاقی دارالحکومت سے 30 روز سے لاپتہ دو بھائیوں کی بازیابی کا کیس میں درج اغوا کی ایف آئی آر کی نقل کیلئے والدہ کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کافیصلہ، بائیومیٹرک کروالی۔گذشتہ روز لاپتہ بیٹوں کی والدہ اور بہن ایک دفعہ پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئیں اور متفرق درخواست دائر کرنے کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کروائی، والدہ کاکہنا تھاکہ پولیس دوبیٹوں کے اغوا کی ایف آئی آر نہیں دے رہی۔دونوں بھائی تھانہ نون کی حدود سے 19 مارچ سے لاپتہ ہیں،ایک بھائی کی 30 سال دوسرے بھائی کی 38 سال عمر ہے،ادھر دونوں لاپتہ بھائیوں کی والدہ آمینہ بشیر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سمجھ نہیں آ رہا پاکستان میں کون سا قانون چل رہا ہے،قانون تو ہونا چاہیے، پاکستان لا الہ الا اللہ کے نام پر بنا تھا،قرآن پاک کے مطابق ہر شے کا ضابطہ ہے، یہاں قانون کا کوئی پتہ نہیں،انسانوں کے حقوق کا کوئی خیال نہیں رکھا جا رہا، میری ایف آئی آر درج ہوئی، لیکن مجھے فراہم نہیں کی گئی،عوام کی خدمت حکومت کیا ذمہ داری ہے، یہ صرف کام نہیں فرض ہے، پاکستان میں انصاف کا نظام مذاق بن چکا ہے،اسلام اور قرآن کے اصولوں کو پس پشت ڈالا جا رہا ہے،جو پاکستان اسلام کے نام پر بنا، آج وہی اسلام کا مذاق بن گیا،ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، دنیا میں اسلام کو بدنام کیا جا رہا ہے۔  

ای پیپر دی نیشن