اسلام آباد (وقائع نگار )سیکٹر سی 14،سی ڈی اے کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں سے ڈالرز میں ترسیلات منگوانے کا منصوبہ تعطل کا شکار ہو گیا گزشتہ ماہ چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کو سیکٹر سی 14میں 4کروڑ 75لاکھ ڈالر ز میں 236کینال کے پلاٹس فروخت کیے گئے تھے جو پاکستانی کرنسی میں 8ارب سے زائد مالیت کے تھے 14فروری تک سی ڈی اے کو اس نیلامی سے 2ارب روپے متوقع تھے تاہم درخواست گزاروں نے ڈالرز کی بجائے پاکستانی کرنسی میں ادائیگیاں کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سی ڈی اے انتظامیہ کوسیکٹر سی 14سے ڈالرز کی مدمیں آمدن میں تکنیکی نوعیت کے مسائل پیداہوگئے ہیں جس کے باعث 14فروری تک اوورسیز پاکستانیوں کو فروخت کیے گئے سیکٹر سی 14کی 25فیصد کی ادائیگیاں میں تعطل پیدا ہوگیا ہے سی ڈی اے نے اس سکیم میں اوورسیز پاکستانیوں کو ڈالرز میں ادائیگی کرنے کا کہا تھا تاہم اب کامیاب بولی دہندگان نے یہ رقم پاکستانی کرنسی میں وصول کرنے کا مطالبہ کردیا ہے جس کے بعد شعبہ اسٹیٹ مینجمنٹ کو اب پیمنٹ کے معاملے پر نئے مسئلے کا سامنا کرنا پڑرہاہے سی ڈی اے کے ایک سنیئر آفیسر نے نوائے وقت کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سی ڈی اے اس معاملے کو سی ڈی اے بورڈ میں لے کر جائے گا اور قوی امکان ہے کہ ایسے تمام الاٹیز جن کی ترسیلات ان کے اکاونٹ میں ایک سال سے پڑی ہیں ان سے پاکستانی کرنسی میں پیمنٹ وصول کرنے کی منظوری لی جائے واضح رہے کہ سی ڈی اے نے سیکٹر سی 14 میں کنال کا پلاٹ 6کروڑ روپے سے زائد پر فروخت کیے تھے ۔