دوسال میں پاکستان کی اقتسادی بحالی ایک معاشی معجزہ ‘ امریکی جریدہ 

نیو یارک (نوائے وقت رپورٹ) صف اول کے عالمی مالیاتی جریدے نے اقتصادی میدان میں پاکستان کی کارکردگی کو ’معاشی معجزہ‘ قرار دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق معروف اخبار وال سٹریٹ جرنل کی سسٹر آرگنائزیشن بیرنز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی طرف توجہ نہ دی تو شاید سرمایہ کار بعد میں پچھتائیں۔ 25 کروڑ 50 لاکھ آبادی والا یہ ملک گزشتہ دو سال میں معاشی کرشمہ کر چکا ہے۔ بیرنز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سالانہ 40 فیصد مہنگائی، اب تقریباً صفر ہو چکی ہے۔ 2031 میں میچور ہونے والے پاکستانی یورو بانڈز کی قیمت 40 سینٹ فی ڈالر سے بڑھ کر 80 سینٹ ہو گئی ہے۔ کراچی سٹاک ایکسچینج انڈیکس تین گنا ہو چکا ہے۔ بیرنز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شہباز شریف حکومت نے ستمبر میں آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے استحکام کے معاہدے پر دستخط کیے۔  2 ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم پاکستان کو جاری کی جا چکی ہے۔ معاشی ماہر خالد سلامی نے کہا کہ  بھارت سے تنازع پاکستان کی معاشی بحالی متاثر نہیں کرے گا۔ ملک کی اپنی کمزور بنیادیں معاشی بحالی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ والٹن کیپیٹل مینجمنٹ کی چیف انویسٹمنٹ آفیسر ایلسن گراہم نے تجزیہ کیا کہ سب کا خیال تھا کہ سری لنکا کی طرح پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے سود کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 22 فیصد کر دی، جس سے ملک کساد بازاری میں تو چلا گیا، لیکن مہنگائی پر قابو پا لیا گیا۔ ایلسن گراہم نے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار کی شرح گزشتہ سال 2.5 فیصد تک واپس آئی۔ مالیاتی کھاتے غیرمعمولی طور پر متوازن ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ مثبت ہے، پرائمری فسکل سرپلس موجود ہے، ایسا ہم نے کئی سالوں میں نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ٹیکس کی آمدنی میں پچاس فیصد اضافہ کرنا ہے۔ بجلی کی سبسڈی کم کرنی ہے، اور دیگر مشکل فیصلے لینے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن