الحمداللہ۔ بھارت کودوٹوک جواب

پاکستان نے پہلگام واقعے پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن مودی اور بھارتی میڈیا پر جنگی جنون سوار تھا۔ وہ پاکستان کی کوئی بات سننے کو تیار ہی نہیں تھے۔ پاکستان نے عالمی طور پر تمام سفارتی کوششیں بھی کیں اور امریکی صدر نے بھی دونوں ممالک کے درمیان فیصلہ کن کردار ادا کرنے سے معذرت کرلی تھی۔ بالآخر بھارت نے 7 اور 8 مئی کی درمیانی شب پاکستان کے اندر مختلف مساجد اور مدرسوں کو نشانہ بنایا جس میں معصوم بچوں‘ عورتوں اور عام شہریوں کی شہادتیں ہوئیں اور دعوٰی کیا گیا کہ بھارت نے پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے۔ بھارت کی اس بزدلانہ کارروائی پر پاکستان نے اسی رات منہ توڑ جواب دے کر بھارت کے 5طیارے جن میں 3 رافیل طیارے شامل تھے‘  تباہ کیئے اور بھارت کو متنبہ کیا کہ وہ اپنے جنگی جنون سے باز آجائے بصورت دیگر پاکستان ایسا منہ توڑ جواب دے گا کہ دنیا حیرت زدہ ہوجائے گی۔
مودی اور بھارتی جنونیوں کو اپنے اسلحہ اور طاقت پر زعم تھا اور زبانی جمع خرچ کرکے انہوں نے اپنے جھوٹے میڈیا کے ذریعے پاکستان پر قبضہ کرلینے تک کی خبریں چلائیں۔ پاکستان میں بیسیوں ڈرون بھیجے جنہیں پاکستان نے ناکارہ بنادیا۔ اس دوران بھی پاکستان نے تحمل و برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید جارحیت سے باز رہنے کی بار بار تنبیہہ کی۔ برطانوی جریدے نے خبردی کہ بھارت نے اپنا بحری بیڑہ کراچی سے 400 ناٹیکل میل پر تعینات کردیا ہے اور کراچی پورٹ کو نشانہ بنایا جائے گا۔ بھارت نے پاکستان کے تحمل اور برداشت کو کمزوری سمجھا اور ایک بار پھر رات کے اندھیرے میں نورخان ایئربیس‘ جیکب آباد ایئربیس سمیت پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ جس پر پاکستان کو اپنے دفاع کے ساتھ ساتھ بھارت کو سبق سکھانے پر مجبور کردیا گیا۔ پاکستان کی مسلح افواج نے آپریشن بنیان مرصوص یعنی ’’سیسہ پلائی دیوار‘‘ کا آغاز کیا اور نماز فجر سے لیکر 5گھنٹے کے آپریشن میں بھارت کے 26اہم ترین دفاعی مقامات کو نہ صرف کامیابی سے نشانہ بنایا گیا بلکہ پاکستانی شاہینوں نے بھارت میں آزادانہ طور پر اپنے تمام اہداف  کامیابی سے  پورے کیئے۔ اسی دوران پاکستان نے سائبر حملے کرکے بھارت کی مسلح افواج کے زیراستعمال مواصلاتی نظام کو تباہ کردیا۔ پاکستان نے بھارت کے روس سے خریدے گئے دفاعی نظام کو ناکام بنایا اور زمین سے زمین پر مار کرنیوالے الفتح میزائل سے بھارت میں کہرام برپا کرکے رکھ دیا۔ آپریشن بنیان مرصوص صرف 5گھنٹے جاری رہا اور بھارت کی چیخیں نکل گئیں۔
بھارت نے فوری طور پر امریکی صدر سے کہہ کر جنگ بندی کرادی اور اب مذاکرات کا ماحول بن رہا ہے۔ امریکی صدر نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ الحمداللہ۔ بھارت کا سارا جنگی جنون اتر چکا ہے اور اب مودی‘ بھارتی میڈیا اور بھارتی جرنیل دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔ بلکہ مودی تو اب اپنی سیاسی موت بھی مرچکا ہے اور بھارتی عوام مودی سرکار کو کھری کھری سنا رہے ہیں۔ بھارت جو ناپاک عزائم لیکر پاکستان پر حملہ آور ہوا تھا اور پاکستان کو پارہ پارہ کرنے کا خواب دماغ میں سجائے جارحیت کررہا تھا۔ صرف 5گھنٹے کی اصل جنگ نے عالمی طاقت کے توازن  کا نقشہ بدل کر رکھ دیا۔ اب بھارت میں علیحدگی پسند تحریکوں کو نئی زند گی ملے گی اور ہندوؤں کے مظالم سے تنگ مظلوم لوگ بھارتی حکومت سے اپنا حق لینے کے لئے توانا آواز سے بات کرسکیں گے۔ آپریشن بنیان مرصوص کے بعد تمام عالمی میڈیا نے تسلیم کرلیا ہے کہ پاکستان کی ایئرفورس بلاشرکت غیرے‘ دنیا کی بہترین فضائی قوت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مسلح افواج کے باعث پاکستان دنیا بھر کے طاقتور ترین ممالک میں سرفہرست آگیا ہے جبکہ بھارت کا دفاعی لحاظ سے دنیا کی طاقتوں میں نمبرہی نہیں رہا۔
اس تاریخی موقع پر پوری قوم اپنے رب کی مشکور ہے۔ پاکستان کو ا رب العزت نے شاندار فتح دی اوربتوں کے پجاری اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل نہ کرسکے۔ پاک بھارت حالیہ مختصر جنگ نے جہاں بھارت کی اصل پوزیشن دنیا پر واضح کردی ہے وہیں ٹیکنالوجی اور اسلحے کی دوڑ میں بھی یورپ‘ امریکہ‘ چین اور پاکستان کی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لئے دنیا میں نئے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ پاکستان نے بھارت کو شکست فاش دینے کے لئے صرف اور صرف چین کے اشتراک سے بنایا گیا اسلحہ ہی استعمال کیا ہے جبکہ بھارت نے فرانس کے رافیل‘ اسرائیل کے ڈرون‘ روس کا دفاعی نظام اور برطانیہ کا اسلحہ استعمال کیا ہے۔ حالیہ مختصر جنگ میں نہ صرف بھارت رسوا ہوا ہے بلکہ دنیا کے نامور طیاروں اور ٹیکنالوجی پر بھی سوالات اٹھ گئے ہیں کہ آخر کس طرح سے پاکستان نے بھارت کا مبینہ طور پر مضبوط ترین دفاع تہس نہس کیا؟یہ بات طے ہے کہ پاکستان کسی بھی طرح کی مسلط کردہ جنگ سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جاتا رہے گا۔ دنیا کی ہر طرح کی خام خیالی اب ختم ہوجانی چاہئے۔
جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہوتی البتہ جب مسلط کردی جائے تو اس سے فرار بزدلی ہے۔ اب بھارت کو سنجید گی سے مذاکرات کی میز پر آجانا چاہئے اور امریکہ کو بھی سنجیدگی سے پاک بھارت باہمی مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرانے چاہئیں۔ جنگ سے خطے کی تباہی ہے۔ مذاکرات سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کا مناسب حل نکالا جاسکتا ہے۔ بھارت کو جنگی جنون سے سنجید گی سے باز آجانا چاہئے اور اب اسلحے کے انبار لگانے کے بجائے خطے میں پائیدار امن کے لئے برابری کی بنیاد پر بیٹھ کر بات چیت کرے۔ پاکستان کبھی  جارحیت نہیں کرتا بلکہ ہمیشہ اپنے دفاع کے لئے مجبوراً اسلحے کی دوڑ میں شامل رہنا پڑتا ہے۔ 
بھارتی حملوں میں جو عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں حکومت کو ان کا پورا پورا خیال کرنا چاہئے اور یہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ ملک کی دفاع و سلامتی کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کا ہر طرح سے خیال رکھے۔ شہید ہونے والے مسلح افواج کے جوانوں کواعزازات سے نوازا جائے اور ساتھ ہی ساتھ ان کی فیملی کا پہلے سے بڑھ کر خیال رکھا جائے۔
پاکستان اور بھارت مذاکرات سے ہر مسئلے کا حل نکالیں۔ اقوام متحدہ کو چاہئے کہ اپنی 1948ء کی قرارداد پر عملدرآمد کے لئے بھارت کو پابند بنائے۔ کشمیریوں کو حق رائے دہی ملنا چاہئے۔ سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔ بھارت ہٹ دھرمی چھوڑ کر امن کا کردار اپنائے تو خطے میں موجود بدامنی اور دہشت گردی کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے ہر طرح کی دہشت گردی کا نہ صرف سب سے بڑا مخالف رہا ہے بلکہ عملی طور پر دہشت گردی کے خلاف طویل عرصے سے برسرپیکار بھی ہے۔ انتہاء پسندانہ سوچ سے نکل کر اور فراخ دلی کا مظاہرہ کرکے ہی مسائل احسن طریقے سے حل کئے جاسکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن