گذشتہ چند سالوں سے پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے زیر اثر ہے جس کے باعث اس کے مختلف علاقوں کا درجہ حرارت بھی بڑھتا ہوا پایا جا رہا ہے۔ یعنی وہ مہینے جن میں موسم خوشگوار ہوتا تھا ان میں گرمی کی شدت بڑھ چکی ہے۔ اپریل کا مہینہ موسم گرما کے آغاز کے طور پر جانا جاتا تھا۔ لیکن گذشتہ چند سالوں سے اس مہینے شدید گرمی کی لہر محسوس کی جارہی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ابھی موسم گرما کی شروعات ہی ہے اور پنجاب،سندھ اور بلوچستان شدید گرمی کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔
دوپہر میں اگر گھر سے باہر نکلیں تو گرم ہوائوں کے تھپیڑے آپ کا استقبال کرتے ملیں گے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے محکمہ موسمیات اور پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے الرٹ جاری کیے ہیں۔محکمہ موسمیات نے آئندہ تین روز کے دوران خشک اور شدید گرم موسم کی پیشگوئی کی۔پی ڈی ایم اے کے مطابق جنوبی پنجاب میں درجہ حرارت معمول سے چھ سے آٹھ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے جبکہ بالائی پنجاب میں کل سے لے کر 18 اپریل تک گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے۔شدید گرمی کے باعث ہیٹ سٹروک کا خطرہ بھی پیدا ہوچکا ہے جس کے بعدپی ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہیٹ ویو سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔جس سے سب سے زیادہ خطرہ بزرگوں اور بچوں کو ہے۔ سکول کھلے ہیں اور تعلیمی سرگرمیوں میں تعطل جون تک آئے گا۔ اس لیے اس ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں بچوں کو بچانے کے لیے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔ جس طرح گذشتہ سال سکولوں کے اوقات کار صبح 7 سے 11 بجے تک کر دیئے گئے تھے اسی طرح اس مرتبہ بھی سکولوں کے اوقات کار کم کرنے کی ضرورت ہے۔موسم گرما میں یونیفارم میں بھی کچھ تبدیلیاں لانی چاہیئے۔ سخت گرمی میں بچے خصوصا پلے گروپ سے تیسری جماعت کے بچوں کو جرابوں کی چھوٹ دینی چاہیے نیز ان کے یونیفارم میں ہوا دار کپڑا استعمال ہونے کی اجازت ہونی چاہیے۔ یونیفارم کے لیے استعمال ہونے والے کپڑے کی قسم دہائیوں سے رائج ہے۔ موازنہ کیا جائے تو تب کی گرمی اور اب کی گرمی میں خاصا فرق ہے۔اس وقت کا کپڑا موجودہ حالات کے تناظر میں موزوں نہیں رہا۔
اس کے علاوہ ہیٹ سٹروک سے بچنے کیلئے زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔ لسی، مشروبات، سبزیوں کا استعمال بڑھادیں۔
سر کے اوپر ہلکا ٹھنڈا کپڑا رکھ کر چلیں یا سفر کریں تو زیادہ بہتر ہے۔انتہائی سخت گرمی اور دھوپ میں زیادہ دیر تک مشقت والا کام کرنے سے گریز کریں، غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے کی زحمت نہ کریں۔گھر کو ہوادار اور ٹھنڈا رکھنے کے انتظامات کریں، زیادہ گرمی ہونے کی صورت میں نہائیں۔اگر باہر جائیں تو ہلکے رنگوں والے ہلکے پھلکے کپٹرے پہنیں۔
ایسے افراد جو ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں (جن کا بلڈ پریشر مسلسل 100/140 ) رہتا ہو، جو دل، دماغ، گردوں اور معدے سمیت اسی طرح کی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہوں، ایسے افراد کے ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ہیٹ سٹروک کی ابتدائی علامات میں شدید سر درد، چکر آنا یا بے ہوش ہونا ہے۔
اس کے علاوہ جلد کو سورج کی تپش سے بچانے کے لیے سن بلاک کا استعمال کریں۔ دن کے اوقات کار میں آپ گھر سے باہر ہیں یا گھر کے اندر سن بلاک لازمی لگائیں۔اس کے علاوہ آنکھوں کی حفاظت کے لیے کالے چشموں کا استعمال کریں۔