کراچی (سٹاف رپورٹر) انسداددہشت گردی عدالت میں مصطفی عامر قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، ملزم ارمغان کے پولیس کو دیے گئے بیان کو پراسیکیوشن فائل کا حصہ بنا دیا گیا۔ملزم ارمغان نے پولیس کو دیے بیان میں مصطفی عامر کے قتل کا اعتراف کرلیا تاہم ملزم کے بیان کے پہلے حصے کی نقول سامنے آگئی ہے۔ملزم نے بیان میں کہا کہ دو سال سے اکیلا ڈیفنس کے بنگلے میں کرائے پر رہ رہا تھا، بنگلے میں کال سینٹر چلاتا تھا، جس میں 30سے 40لڑکے لڑکیاں کام کرتے تھے۔ملزم نے بتایا کہ 2019میں کسٹم نے مجھے ایئر پورٹ سے گرفتار کیا تھا، میں نے کینیڈاسے ویڈمنگوائی تھی اورخودایئر پورٹ لینے گیا تھا، میرے کیخلاف گزری،کلفٹن، درخشاں، بوٹ بیسن میں متعددمقدمات ہیں۔ملزم نے کہاکہ میری ماہانہ آمدن کروڑوں روپے تھی، کچھ دوست کاروبار کے پیچھے پڑے تو کاروبار بند کردیا تھا۔شیراز کے حوالے سے ملزم نے کہا شیراز بچپن کا دوست ہے، ڈیڑھ سال قبل دوبارہ ساتھ گھومنے لگے تھے۔