ڈریگن ڈیفنس کے ارکان کا ریاض میں نیویگیشن سکیورٹی اور انسداد سمگلنگ پر تبادلہ خیال

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں وزارت دفاع نے ڈریگن گروپ کے رکن ممالک کے چیفس آف سٹاف کے آٹھویں اجلاس کی میزبانی کی۔ اجلاس میں خلیج تعاون کونسل کے جنرل سیکرٹریٹ کے علاوہ بحرین، عمان، قطر، کویت، مصر، عراق، اردن، برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ کے چیفس آف سٹاف اور نمائندوں نے شرکت کی۔چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل فیاض الرویلی کی طرف سے شروع ہونے والی اس ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، فلسطینی علاقوں میں ہونے والی پیش رفت، انسانی امداد کی فراہمی کی اہمیت اور علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں سمیت مشترکہ دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکا نے میری ٹائم نیویگیشن کو محفوظ بنانے، آبی گزرگاہوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور سمگلنگ اور بحری قزاقی سے نمٹنے کے لیے کوششوں کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ڈریگن گروپ میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک مصر، عراق، اردن اور برطانیہ کے فوجی کمانڈر شامل ہیں۔ اسے 2018 میں اپنی پہلی میٹنگ کے بعد سے ڈریگن کہا جاتا ہے جس کی میزبانی HMS ڈریگن نے کی تھی۔ یہ رائل نیوی کی ملکیت والے چار قسم کے 45 بحری جہازوں میں سے ایک ہے۔چیف آف دی جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل فیاض الرویلی نے ریاض میں وزارت دفاع کی میزبانی میں ڈریگن گروپ کے رکن ممالک کے چیفس آف سٹاف کے آٹھویں اجلاس کے موقع پر دوست ملکوں کے اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ متعدد ملاقاتیں بھی کیں۔ فیاض الرویلی نے برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس سٹاف ایڈمرل سر ٹونی راداکن، قطری مسلح افواج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل پائلٹ جاسم بن محمد المناعی، اردن کی مسلح افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف میجر جنرل یوسف الحنیطی اور عراقی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل عبد الامیر رشید اللامی سے بھی ملاقات کی۔ملاقاتوں میں فوجی تعلقات کا جائزہ لیا گیا، مشترکہ تعاون کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تربیت، تیاری اور آپریشنل منصوبہ بندی کے شعبوں میں ہم آہنگی بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن