اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب اور وفاقی کابینہ کی تشکیل؛ آج اہم فیصلوں کا امکان

قومی اسمبلی کے نئے اسپیکر اور وفاقی کابینہ کے حوالے سے آج اہم فیصلوں کے اعلان کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اور وفاقی کابینہ کی تشکیل کے لیے حکومتی اتحادی جماعتوں کے درمیان مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ میں مسلم لیگ (ن) کے وزرا ، مشیر اور معاون خصوصی کے نام منظوری کے لیے نام منظوری کے لیے پارٹی کے قائد نواز شریف کو بھجوا دیئے ہیں۔وزرا کی فہرست میں (ن) لیگ کے ممکنہ ناموں میں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل،مریم اورنگزیب، سعد رفیق ،ایاز صادق، رانا ثناء اللہ، خواجہ آصف، احسن اقبال، خرم دستگیر اور رانا تنویر حسین شامل ہیں۔اس کے علاوہ مشیران اور معاون خصوصی کے لیے محمد زبیر،ملک احمد خان،پرویز رشید اور حنیف عباسی کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔مسلم لیگ (ن) نے اتحادی جماعتوں سے بھی وزراتوں کے لئے جلد نام دینے کی درخواست کردی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف زیادہ بڑی کابینہ رکھنے کے حق میں نہیں جب کہ پیپلز پارٹی اتحادیوں کو زیادہ سے زیادہ حصہ دینے کی حامی ہے۔کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے اتحادی جماعتوں کے قائدین کے درمیان مزید ملاقاتیں متوقع ہیں۔ جس میں ایم کیو ایم، جے یو آئی اور بی اے پی کو بھی وزارتیں دینے کے لئے تجاویز پر غور ہوگا۔مسلم لیگ ن کا اصرار ہے کہ پیپپلز پارٹی اہم وزارتیں لے کر پوری طرح حکومتی حصہ دار بنے. پیپلز پارٹی کو قانون اور خارجہ امور کے علاوہ بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام اور 3 صوبوں کی گورنر شپ سمیت چھ وزارتوں کی پیشکش کی گئی ہے۔بی آئی ایس پی کے لئے شازیہ مری کا نام سر فہرست ہے جب کہ وزارت اطلاعات کے لئے مریم اورنگ زیب کا گرین سگنل دے دیا گیا ہے جب کہ سنیٹر افنان اللہ اور فاروق ایچ نائیک بھی وزارتوں کے لئے زیر غور ہیں۔دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی کے لئے پیپلز پارٹی کے راجا پرویز اشرف پر اتفاق رائے کی کوششیں جاری ہیں، جن کا نام آصف زرداری نے تجویز کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری چاہتے ہیں کہ سید نوید قمر کو اسپیکر بنایا جائے۔اس کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ بی اے پی کے خالد مگسی کو ملنے کا امکان ہے۔

ای پیپر دی نیشن