کروناویکسین: آسٹریلیا میں جان لیوا وائرس کے خلاف اہم ترین دن

 آسٹریلیا میں ممکنہ کروناویکسین کی انسانوں پر آزمائش کا آج سے باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ’یونیورسٹی آف کوئنس لینڈ‘ کی جانب سے تیارہ کردہ ویکسین کے آج سے انسانوں پر تجربات کیے جائیں گے جس کے لیے تقریبا 120 رضاکاروں نے حصہ لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ویکسین کا ’ہیومن ٹرائل‘ آسٹریلوی ریاست ’کوئنس لینڈ‘ میں ہی کیا جائے گا، آزمائشی مراحل میں حصہ لینے والے رضاکاروں میں انجکشن کے ذریعے ویکسین جسم میں ڈالی جائے گی جس کے بعد سائنس دان اور ماہرین ویکسین کے اثرات کا جائزہ لیں گے، زیر آزمائش شہریوں میں خصوصی طور پر قوت مدافعت دیکھی جائے گی۔رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف کوئنس لینڈ نے’بائیوٹیک‘ کمپنی کے تعاون سے مذکورہ ممکنہ ویکسین تیار کی ہے، انسانوں پر ٹرائل سے قبل اسے جانوروں پر آزمایا گیا تھا جو کامیاب رہا۔

ہیومن ٹرائل کامیاب ہوگیا تو اگلے سال کے آغاز میں ہی ویکسین مریضوں کے لیے میسر ہوگی۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں متعدد کمپنیاں اپنی اپنی کرونا ویکسین کی تیاری کا دعویٰ کرچکی ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 17 ویکسین کمپنیاں انسانوں پر ویکسین کے تجربات کررہی ہیں جن میں امریکا اور برطانیہ بھی شامل ہے۔یونیورسٹی آف کوئنس لینڈ کے پروفیسر کا کہنا تھا کہ تقریباً 4 ہزار کے قریب لوگوں نے رضاکارانہ طور پر خود کو ویکسین ٹرائل کے لیے پیش کیا لیکن ہم نے صرف 120 شہریوں کا انتخاب کیا جس پر کام آج سے شروع کیا جارہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن