کراچی (کامرس رپورٹر) مہنگائی سے ستائے ہوئے عوام کے لئے ماہ رمضان سے قبل ہی ایک بری خبر سامنے آ گئی اور پورٹ قاسم سے گھی اور تیل کی کلئیرنس میں تاخیر کے باعث گھی ملز مالکان نے گھی اور تیل مہنگا کرنے کا عندیہ دے دیا۔ دوسری جانب فیس لیس سکیم کی آڑ میں منافع خور مافیا نے ماہ رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی اشیائے خوردونوش بالخصوص اجناس کی قیمتیں بڑھانے کی تیاریاں کر لیں۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ ، سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں، نائب صدور امان پراچہ، آصف سخی اور پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے اگر کسٹم ایجنٹس نے22 فروری سے کام بند کیا تو درآمدی مال پورٹ پر پڑے پڑے خراب ہو جائے گا اور ڈیمرج کی مد میں لاکھوں ڈالرز کا نقصان پہنچے گا۔ گھی ملز مالکان نے کراچی میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ رمضان المبارک سر پر ہے، خوردنی تیل پورٹ سے کلئیر نہیں ہو رہا ہے اور وزیر بحری امور انڈسٹری کو وقت نہیں دے رہے۔ واضح رہے کہ کسٹم کلئیرنگ ایجنٹس نے 22 فروری سے ملک بھر میں امپورٹ اور ایکسپورٹ کا کام بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ اس معاملے پر وزیر خزانہ، چئیرمین ایف بی آر اور ان کی ٹیم سے اگلے ہفتے ملاقات کر رہے ہیں اور ان کی ٹیم سے مل کر مسئلہ کو حل کریں گے۔ کسٹم ایجنٹس کی 22 فروری کی ہڑتال سے بندرگاہوں پر کام رک جائے گا۔ صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ فیس لیس کے بعد خوردنی تیل کی کلئیرنس جو پہلے دو دن میں ہو جاتی تھی اب دس دن تک نہیں ہو رہی ہے اور لاکھوں ڈالر اب تک جرمانہ لگ چکا ہے۔ جو ڈیمرج لگا ہے وہ پروڈکٹ پر لگا ہے اور اس کی وجہ سے گھی اور تیل مہنگا ہوگیا ہے، کسٹم ایجنٹس کے 22 فروری کو کام بند کرنے سے بندر گاہوں پر مال پھنس جائے گا اور ماہ رمضان میں قیمتیں بڑھیں گی اور قلت کا بھی اندیشہ ہے۔ عمر ریحان نے کہا وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ نے دو بار وقت دے کر ملاقات نہیں کی۔ وزارت بحری امور ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہی۔ ڈیمرج لگنے کے باعث امپورٹرز کو بہت نقصان ہوا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر آصف سخی نے کہا کہ کسٹم کی جنرل باڈی نے 22 تاریخ سے کام بند کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے حوالے سے تمام امپورٹرز کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹم کا اپریزر جس کے خلاف ایف آئی ار ہوئی تھی وہ تاحال فرار ہے۔