امریکہ کا تجارتی محاذ پر بڑا اعلان، چین پر سخت ترین ٹیرف نافذ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی تجارت کے میدان میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے چین کے سوا دیگر تمام ممالک پر عائد اضافی درآمدی ٹیرف نوے دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے صدر ٹرمپ نے اس فیصلے کو امریکہ کے تجارتی مفادات کے تحفظ اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کو فروغ دینے کی حکمت عملی قرار دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس دوران امریکہ اور دیگر ممالک کے درمیان نئے اور متوازن تجارتی معاہدے طے پانے کی امید ہے دوسری جانب چین کو اس ریلیف سے باہر رکھتے ہوئے صدر ٹرمپ نے وہاں سے درآمد ہونے والی اشیاء پر ٹیرف کی شرح فوری طور پر ایک سو پچیس فیصد تک بڑھا دی ہے صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ چین کے ساتھ اب مزید سمجھوتہ نہیں ہوگا اور دھوکا دہی کی پالیسی اب قابل قبول نہیں رہی ان کے مطابق امریکہ کو اپنے تجارتی مفادات کے لیے مضبوط موقف اختیار کرنا ہوگا اور چین کو یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ امریکہ مزید نقصان برداشت نہیں کرے گا صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دنیا کے پچھتر سے زائد ممالک نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے اور انہیں اس بات کی توقع ہے کہ نوے دن کی اس مہلت کے دوران مثبت پیش رفت ہوگی انہوں نے واضح کیا کہ اس عرصے میں ان ممالک پر صرف دس فیصد ٹیرف عائد رہے گا جو ایک علامتی قدم ہے تاکہ تمام فریقین بات چیت کے لیے سنجیدہ ہوں ٹرمپ کے اس فیصلے کو عالمی سطح پر ایک بڑی تجارتی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس کا مقصد نہ صرف امریکی منڈی کا تحفظ ہے بلکہ غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں کا خاتمہ بھی ہے تجزیہ کاروں کے مطابق یہ قدم عالمی معیشت میں نئی بحث اور ردعمل کو جنم دے سکتا ہے کیونکہ امریکہ کے سخت مؤقف سے کئی ممالک متاثر ہو سکتے ہیں تاہم امریکی انتظامیہ اسے ایک ناگزیر اقدام قرار دے رہی ہے جو دیرپا تجارتی توازن کے لیے ضروری ہے

ای پیپر دی نیشن