برانڈ فاؤنڈیشن کی خدمات قابل ستائش میں حکومتی و نجی سطح پر پذیرائی ہونی چاہئے: وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم

کراچی (کامرس رپورٹر )وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹرڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ برانڈز کے فروغ کے لیے برانڈ فائونڈیشن کی خدمات قابل ستائش ہیں حکومتی اور نجی سطح پر ان کی بھر پور پذیرائی ہونی چاہئے۔پاکستان کی ترقی کراچی کی ترقی سے مشروط ہے۔ملکی میشت میں میمن برادری کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے برانڈ آف دی ایئر ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گذشتہ روزبرانڈ فائونڈیشن کے زیر اہتمام مو ون پک ہوٹل میں برانڈ آف دی ایئر ایوارڈ 2019کا انعقادکیا گیا جس میں 140نیشنل اورملٹی نیشنل ادروں کو برانڈ ایوارڈ اور7کو برانڈ آئیکون سے نوازا گیا۔اس موقع پرصدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزآغا شہاب احمد خان ، صدر برانڈ فائونڈیشن اور سابق وفاقی سیکریٹری الیکشن کمیشن پاکستان کنور محمد دلشاد،چیف پیٹرن برانڈ فائونڈیشن اور چیئرمین ایچ ایم آر گروپ حاجی محمد رفیق پردیسی ، پیٹرن برانڈ فائونڈیشن اور سی ای او اوساکا لائٹس شمیم احمد ، سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم ڈاکٹر شہاب امام، گروپ ڈائریکٹر برانڈ فائونڈیشن ایئر کموڈور (ر)انعام اللہ احسان ستارہ امتیاز (ملٹری ) اور سی ای او برانڈ فائونڈیشن شیخ راشد عالم بھی موجود تھے۔ تقریب میں مختلف کمپنیوں کے سر براہان اور نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر ملک کی سرکردہ شخصیات اوربزنس کمیونٹی کی ممتاز شخصیات بھی موجود تھیں۔تمام ایوارڈ یافتگان کو ایوارڈ وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم نے برانڈ آف دی ائیر کی ٹرافی اور صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آغا شہاب احمد خان نے اسناد دیں۔وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے مزید کہا کہ ہمیں ففتھ جنریشن وار سے نمٹنا ہے تو برانڈ فائونڈیشن جیسے اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا۔پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے معیشت کو مضبوط کرنا ہے۔موجودہ حکومت اقتصادی ترقی کے حوالے سے ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی ہے۔بزنس کمیونٹی کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے لیے میرے دروازے 24گھنٹے کھلے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ پاکستان جرمنی کو قرض دیا کرتا تھا۔ امریکا اور یورپی ممالک سے نوجون تعلیم حاصل کرنے کے لیے کراچی یونیورسٹی آیا کرتے تھے۔بھٹو صاحب نے اپنے دور میں نیشنلائزیشن کرکے ہر چیز کو تباہ کردیا ہم آج بھی اس نیشنلائزیشن کے جھٹکے برداشت کررہے ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ قوم میں برانڈ ایمپاورمنٹ کی اہمیت ، افادیت اور ضرورت کے حوالے سے شعور اجاگر کیاجائے۔یومِ دفاع کے موقع پر برانڈ آف دی ایئر 2019کا انعقاد خوش آئند ہے۔انہوں نے تمام ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا نجی شعبہ تحقیق کے شعبہ میں بھی سرمایا کاری کرے آج کا دور نالج اکنامی کا ہے جس کے لیے تحقیق اور ایجادات کی حوصلہ افزائی کیے بغیر کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی ہے۔قبل ازیں صدرکراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آغا شہاب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں برانڈکلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ برانڈ فائونڈیش کی کاوشیں خوش آئند ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے برانڈز میں تخلیقی عنصر کو مزید فروغ دیں۔تحقیق پر توجہ دینے اور مزید سر مایہ کاری کے ذریعے ہم مقامی برانڈز کو بین الاقوامی سطح پر بھی بہتر انداز میں متعارف کروا سکتے ہیں۔مستقبل کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے ہمیں نئی نسل کو مد نظر رکھنا ہوگا اور انہیں مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف پیٹرن برانڈ فائونڈیشن اور چیئرمین ایچ ایم آر گروپ حاجی محمد رفیق پردیسی نے کہا کہ حکومت نے جس طرح تعمیراتی صنعت کے لیے پالیسی دی ہیں اس سے اس شعبہ میں بہت بہتری آنے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔اسی طرح دیگر شعبوں کو بھی فوکس کرتے ہوئے پالیسیاں تیار کی جائیں اور ملکی سرمایہ کاروں کو بہتر مواقع فراہم کیے جائیں تو ملک میں معاشی انقلاب لایا جا سکتا ہے۔پاکستان میں معدنی وسائل بے شمار ہیں حکومت کو چاہئے کہ اس ضمن میں بھی واضح حکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے معدنی وسائل کو نکالنے او ر انہیں ترقی دینے کے لیے ملکی سر مایہ کاروں کو راغب کیاجائے۔قبل ازیں صدر برانڈ فائونڈیشن اور سابق وفاقی سیکریٹری الیکشن کمیشن پاکستان کنور محمد دلشاد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو معاشی استحکام کی جانب لے جانے کے لیے ہماری بزنس کمیونٹی کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔برانڈ فائونڈیشن اپنی ابتداء سے لے کر آج تک ملک میں برانڈز کے حوالے سے آگہی کو فروغ دے رہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ برانڈز کی دنیا سے ہو کر گزرتا ہے۔ہمارا تاجر اور صنعتکار اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے اداکررہا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں ’’گڈ گورننس ‘‘کے قیام پر توجہ دی جائے تو ملک میں معاشی انقلاب کے خواب کو عملی تعبیر دی جا سکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن