اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر نصیب اللہ بازئی کی جانب سے 30مئی 2022کو سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے ترمیمی بل 2022، سینیٹر آفنان اللہ خان کی جانب سے 23مئی 2022کو سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے سول سرونٹس ترمیمی بل 2022، سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے 23مئی 2022کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2022، سینیٹر ولید اقبال کی جانب سے 5نومبر 2021کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں پوچھے گئے سوالات، سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے 16نومبر 2021کے توجہ دلا نوٹس برائے پی ٹی ڈی سی کی پراپرٹیز، ہوٹلز کے معاملات، ملک محمد خان چیئرمین ایم کے پاکستان کی عوامی عرضداشت کے علاوہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے حوالے سے عوامی عرضداشتوں کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر نصیب اللہ بازئی کی جانب سے 30مئی 2022کو سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے ترمیمی بل 2022کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی نے بل کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے متفقہ طور پر بل کو منظور کر لیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمدنے کہا کہ نیپرا کے ممبران کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔اہل لوگوں کی تعیناتی سے بے شمار مسائل خود بہ خود حل ہو جاتے ہیں۔قائمہ کمیٹی نے کراچی میں بجلی کے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے لوگوں کے اضطراب اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل و شکایات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیپرا کو ہدایت کی کہ کے الیکٹرک کے اعلی حکام کے خلاف شکایت اور تحفظات کے حوالے سے جو معاملات سامنے آ رہے ہیں اس حوالے سے رپورٹ تیار کی جائے۔ قائمہ کمیٹی آئی جی سندھ کو سفارش کرے گی کہ ان کے خلاف اقدامات کریں۔ کے الیکٹرک کے حکام نہ ہی کمیٹی میں شرکت کرتے ہیں اور نہ ہی کراچی کے لوگوں کے مسائل حل کرتے ہیں۔کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز سیف اللہ سرور خان نیازی، انجینئر رخسانہ زبیری، مشتاق احمد خان، نصیب اللہ بازئی، افنان اللہ خان، شہادت اعوان، ولید اقبال کے علاوہ اسپیشل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، ایڈیشنل سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن، چیئرمین نیپرا، سیکرٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن، کمپنی سیکرٹری پی ٹی ڈی سی و دیگر حکام نے شرکت کی۔
قائمہ کمیٹی