لبنان : پارلیمنٹ آج صدرِ جمہوریہ کا انتخاب کرے گی

لبنان کے پارلیمنٹ میں آج صدرِ جمہوریہ کے انتخاب کے لیے اجلاس ہو رہا ہے۔ اس طرح دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری بحرانی کیفیت اپنے اختتام کو پہنچے گی۔اجلاس کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے ہو گا۔گذشتہ گھنٹوں کے دوران میں یہ بات واضح ہونا شروع ہو گئی کہ فوج کے سربراہ جنرل جوزف عون غالبا ملک کے صدر ہوں گے۔ لبنانی سیاست دانوں کی ایک بڑی تعداد کے مطابق عون کو کئی علاقائی اور بین الاقوامی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔لبنان 2019 سے پے در پے بحرانات سے گزرا ہے جس کے بعد اب استحکام کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔اکتوبر 2022 میں سابق صدر میشیل عون کی مدتِ صدارت ختم ہونے کے بعد نئے صدر کے انتخاب کے لیے اب تک پارلیمنٹ کے 12 اجلاس ہو چکے ہیں۔ تاہم یہ تمام اجلاس صدر کے انتخاب میں ناکام رہے۔ اس دوران میں حزب اللہ ملیشیا اپنے نامزد امیدوار سليمان فرنجيہ کو مسلط کرنے کی کوششیں کرتی رہی۔تاہم غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے تناظر میں اسرائیل کے ساتھ ایک برس سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والی لڑائی میں حزب اللہ کو منہ کی کھانی پڑی۔ اسرائیل نے حزب اللہ کے اسلحہ خانے کا بڑا حصہ تباہ کر ڈالا ہے اور ملیشیا کے متعدد قائدین کو ہلاک کر دیا۔ ان میں تنظیم کا سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ سر فہرست ہے۔ اس پیش رفت نے حزب اللہ کو اسرائیل کے ساتھ فائر بندی قبول کرنے پر مجبور کر دیا۔کل بدھ کے روز سلمان فرنجیہ نے صدارتی انتخاب میں فوج کے سربراہ جوزف عون کے حق میں دست بردار ہونے کا اعلان کر دیا۔ فرنجیہ شام کے سابق صدر بشار الاسد کا مقرب تھا۔رواں ہفتے کے آغاز سے بیروت کے لیے امریکی نمائندے آموس ہوکشٹائن، سعودی نمائندے یزید بن محمد بن فہد آل فرحان اور فرانسیسی نمائندے جان ایف لودریاں نے لبنان میں ارکان پارلیمنٹ اور مختلف سیاسی شخصیات سے علاحدہ ملاقاتیں کیں۔لبنان میں عبوری وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بدھ کے روز کہا کہ "صدارتی خلا پیدا ہونے کے بعد میں پہلی مرتبہ مسرت محسوس کر رہا ہوں کیوں کہ اللہ کی مرضی سے ہمارے لیے نیا صدر جمہوریہ ہو گا"۔جوزف عون کے انتخاب کی صورت میں انھیں آئین میں ترمیم کی ضرورت ہو گی تا کہ وہ صدر بن سکیں کیوں کہ آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے کہ پہلے طبقے کے ملازمین جب کہ وہ اپنے منصب پر فائز ہوں، مستعفی یا ریٹائر ہونے کے بعد دو برس سے پہے منتخب ہو سکیں۔صدارتی انتخاب کے پہلے دور میں امیدوار کو جیت کے لیے دو تہائی اکثریت یعنی 128 میں سے 86 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔ دوسرا دور ہونے کی صورت میں فیصلہ مطلق اکثریت یعنی 65 ووٹوں کے حصول پر ہو گا۔آج جمعرات کے روز جوزف عون صدر منتخب ہو گئے تو وہ لبنان کی تاریخ میں فوج کے پانچویں سربراہ ہوں گے جو کرسی صدارت تک پہنچے۔

   

ای پیپر دی نیشن