جی ایچ کیو میں یوم دفاع وشہدا کی یادگاروپروقار تقریب

عبدالستار چودھری
یوم دفاع کے موقع پر ملک بھر میں تقریبات منعقد کی گئیں۔ مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد کی گئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ جی ایچ کیو آمد پر وزیراعظم کو سلامی پیش کی گئی جبکہ آرمی چیف نے ان کا استقبال کیا، اس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھا کر دعا کی۔ تقریب میں وفاقی کابینہ کے اراکین، اعلی سول و عسکری قیادت، شہدا کے اہل خانہ بھی شریک ہوئے۔ تقریب کے آغاز پر قومی ترانہ چلایا گیا جس کے احترام میں سب اپنی نشستوں پر کھڑے ہوئے اور یک زبان ہوکر ترانہ پڑھا۔ پھر لیفٹیننٹ کرنل حافظ رشید احمد نے تلاوت کلام پاک سے سماعتوں کو معطر کیا۔ میزبانی کے فرائض لیفٹیننٹ کرنل عمیر بنگش اور کیپٹن عائشہ شوکت خان نے انجام دیے، آغاز پر دونوں میزبانوں نے لہو گرما دینے والی ایک نظم پیش کی جس میں دشمن کو پیغام دیا گیا تھا کہ وہ ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جسارت نہ کرے۔ دونوں میزبانوں نے یوم دفاع و شہدا کی تقریب میں شرکت پر وزیراعظم اور آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر شرکاء محفل سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں میزبانوں نے کہا کہ 6 ستمبر محض ایک دن نہیں اور نہ ہی 1965 کے 6 ستمبر کو قلم کی روشنی سے لکھا جاسکتا ہے، بلاشبہ 6 ستمبر ایک بہادر قوم کی دلیر فوج کی لازوال داستان ہے۔ تقریب میں شہداء کے خطوط اور آخری لمحات کے حوالے سے شہید کی ڈائری کے نام سے ویڈیو چلائی گئی جس میں شہداء کو شاندار خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ویڈیو میں کیپٹن کرنل شیر خان شہید، کیپٹن جنید خان شہید (تاریخ شہادت گیارہ مئی 2009)، کیپٹن عزیز محمود (تاریخ شہادت 11 اگست 2024)، سمیت دیگر کے خطوط کو بھی پڑھ کر سنایا گیا۔ اس کے علاوہ کیپٹن محمد کاشف شہید کے والد نے اپنے بیٹے کا آخری پیغام پڑھ کر سنایا جبکہ سپاہی ثوبان شہید، عابد حسین شہید، لیفٹیننٹ جہانگیر مری شہید، سپاہی وقاص علی شہید سمیت دیگر کے خطوط اور والدین کی جذباتی گفتگو کو بھی پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پنڈال میں بیٹھے ہر شخص جذباتی کیفیت میں ڈوب گیا جبکہ ہر آنکھ اشکبار تھی۔ شہداء کے اہل خانہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کے پیاروں کی شہادتیں ان کے لیے فخر کا باعث ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان شااللہ یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ فتنہ الخوارج سمیت ملک کے تمام دشمنوں کو شکست فاش ہو گی اور فتح پاک فوج و پاکستان کی ہوگی۔ تقریب میں "شہید زندہ ہے" کے نام سے ملی نغمہ معروف پاکستانی گلوکار شفقت امانت علی نے پیش کیا، جسے سن کر حاضرین بہت زیادہ جذباتی ہوئے جبکہ شہدا کے اہل خانہ کی آنکھوں سے آنسو موتی کی لڑی کی مانند بہتے رہے۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے لہو گرما دینے والا خطاب بھی کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ ہر آزمائش میں پاک فوج کے ساتھ مل کر طاغوتی قوتوں کا ڈٹ کا مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قوم آزادی کی قیمت کو نبھانا اچھی طرح سے جانتی ہے، 1947 کے بعد سے اب تک کئی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، اس دہشت گردی کی جنگ میں بالخصوص خیبرپی کے کے عوام نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ اس موقع پر آرمی چیف نے قرآن مجید کی آیت کا حوالہ دیا جس میں شہدا کو مردہ نہ کہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ایک جری اور بہادر قوم ہے، دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ میں قربانیوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جو دہشت گردوں کے خاتمے تک جاری رہے گا، انشا اللہ۔ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاکستان کی غیور عوام بلخصوص خیبر پی کے اور بلوچستان کے بہادر لوگوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ قوم اور بالخصوص نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، دہشت گردی کے خاتمے تک قربانیوں کا سلسلہ جاری رہے گا، عزم استحکام کوئی نیا آپریشن نہیں اور نہ ہی آبادی کی نقل مکانی ہوگی۔ آرمی چیف نے شہدا کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے سور آلِ عمران کی آیت 169کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اور جو لوگ اللہ کی راہ میں شہید کیے گئے، ہر گز انہیں مردہ نہ سمجھو، وہ زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پاتے ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ افواجِ پاکستان اور عوام کا رشتہ، دل کا رشتہ ہے جو پاکستان کے دشمنوں کی شکست کا ضامن ہے، عزمِ استحکام، نیشنل ایکشن پلان کی کڑی ہے۔  انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیاں پاکستان کو ناکام بنانے کی سازش ہے مگر ماضی میں بھی قوم اور فوج نے باہمی اتحاد سے شکست دی۔ آرمی چیف نے کہا کہ قوم کی اجتماعی دانش، نیشنل ایکشن پلان اور قرآن کی تعلیمات سے رہنمائی لیتے ہوئے اس فتنے کیخلاف خاتمے تک کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم میں پاکستانیت ہی وہ واحد شناخت ہے جو ہمیں ایک قومیت کا درجہ دیتی ہے، جس میں مختلف روایات کے لوگ پروئے ہوئے ہیں، ہمیں اخوت، برداشت اوربرباری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ آرمی چیف نے کشمیری عوام کی جدوجہد ِ آزادی کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل میں ہے، پاکستان قوم مقبوضہ کشمیر کے شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔ آرمی چیف پاک فوج، پولیس، لیویز سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ہی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، شہید ہماری پہچان ہیں، شہدا کے لواحقین ہمارا مان ہیں، پاکستانی قوم کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔  وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر ، وفاقی اور صوبائی وزرا اور تمام مہمانانِ گرامی کا مشکور ہوں جنہوں نے اس پروقار تقریب میں شرکت کر کے ہماری بہادر افواج کے افسروں، جوانوں، غازیوں اور شہدا کے لواحقین کے حوصلے بڑھائے۔
٭٭٭٭ 

ای پیپر دی نیشن