رشوت کا ایک مقدمہ ہماری سپریم کورٹ میں پیش ہوا۔ ملزم نے 10 لاکھ روپے مانگے تھے۔ مدعی بھی سیانا نکلا۔ سب کچھ ریکارڈ کر کے عدالت کے سامنے پیش کر دیا کہ ہر تفصیل اظہر من الشمس۔ ملزم کے پاس کہنے کو کچھ نہ تھ اور سر نیہوڑے عدالت کے روبرو کھڑ ا تھا۔ جس پر جج صاحب نے نہایت د ل گرفتگی سے کہا، کہ ایسے میں اگررتی بھی غیرت ہو تو انسان ڈوب رہے۔ مگر اس کا کیا کیا جائے کہ کرپشن اور لوٹ مار کے معاملہ میں ہم شرم و حیا اور غیرت سے قطعی نابلد۔ کبھی کسی نے ان خطوط پر سوچا ہی نہیں۔
مگر لاطینی امریکہ کے ملک پیرو کے سابق صدر ایلن گارشیا کا ضمیر ابھی زندہ تھا۔ موصوف پر رشوت اور بدعنوانی کا الزام لگا اور پولیس گرفتار کرنے انکی رہائش گاہ پر پہنچی تو اس حساس شخص نے یہ کہہ کر خودکشی کر لی کہ اس ذلت کے بعد ہیں۔ لوگوں کو فیس نہیں کر پائوں گا۔