غزہ+ انقرہ+ تل ابیب (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل کی جانب سے یمن، لبنان اور شام کے ساتھ ساتھ غزہ پر ایک ہی دن میں حملے کئے گئے۔ غزہ پر صیہونی فوج کی تازہ بمباری کے نتیجے میں 60 فلسطینی شہید اور 10 زخمی ہو گئے۔ جبکہ یمن فضائی حملے میں الحدیدہ بندرگاہ مکمل طور پر تباہ کر دی گئی۔ صنعاء ائرپورٹ مکمل ناکارہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ سیمنٹ فیکٹری پر حملے میں ایک شخص جاںبحق، 35 زخمی ہو گئے۔ 2 بجلی گھروں پر بھی بمباری کی۔ عرب میڈیا کے مطابق پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی ڈرون حملے کے نتیجے میں 5 بچے بھی شہید ہوئے۔ جبالیہ اور بیت اللحیہ میں بھی حملوں کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا ہے۔ عمارت کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے والے ریسکیو ورکرز پر اسرائیلی کواڈ کاپٹر سے فائرنگ کی گئی۔ قطری نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ کے 20 لاکھ سے زائد افراد کو ایک نئی زمینی کارروائی کے ذریعے دوسری جگہ منتقل کر دیا جائے گا۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کو 65 روز مکمل ہوگئے ہیں۔ غزہ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ غزہ کے ہسپتال 48 گھنٹے بعد تمام سہولتوں سے محروم ہوجائیں گے، اور ہزاروں بیماروں اور زخمیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 52 ہزار 567 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ایک لاکھ 18 ہزار 610 زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر مقبوضہ فلسطینی علاقے کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے ایک بار پھر کچھ مغربی میڈیا اداروں کی جانب سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کی کوریج کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ مین سٹریم مغربی میڈیا: آپ کی رگوں میں صحافت کی اخلاقیات کا کوئی احساس باقی ہے؟۔ البانیز ایک پوسٹ کا جواب دے رہے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کا اخبار ہارٹز جنگ کی بربریت کو اس انداز میں کور کر رہا ہے، جس طرح مغربی ذرائع ابلاغ نہیں کر رہے۔ اسرائیلی وزیر نے بڑے فوجی حملے کی منظوری کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کو تباہ کر دیں گے۔ فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنا ہو گا۔ چند ماہ میں غزہ کی مکمل فتح کا اعلان ہو گا۔ ترک اخبار نے دعویٰ کیا ہے گزشتہ ستمبر میں لبنان میں پیجر دھماکوں کے فوری بعد ترک انٹیلی جنس نے لبنان میں ویسا ہی ایک اور حملہ ناکام بنایا۔ استنبول ائیرپورٹ پر ہانگ کانگ سے براستہ ترکیہ لبنان جانے والا کارگو ضبط کیا جس میں سینکڑوں ایسے پیجر موجود تھے جن میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔ 850 کلو گرام وزنی اس کارگو کو ’فوڈ چوپرز‘ ظاہر کیا گیا تھا تاہم تلاشی پر اس میں سے 1300 پیجرز اور 710 ڈیسک ٹاپ چارجرز برآمد ہوئے۔ ترک میڈیا کے مطابق ترکیہ میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی ’’موساد‘‘ سے منسلک متعدد خفیہ نیٹ ورکس کا بھی پتہ لگا گیا۔ جن کا ہدف ترکیہ میں مقیم فلسطینی اور خصوصاً حماس سے وابستہ شخصیات تھیں۔