چوہدری فرحان شوکت ہنجرا
پاکستان ریلوے بطور قومی ادارہ اپنے منشور، رفتار، خدمت اور حفاظت پر صحیح معنوں میں عمل پیرا ہو تو اسے منافع بخش ادارے کے دور میں واپس لایا سکتا ہے۔وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ ریلوے سٹریٹجک ادارہ ہے اس کی نجکاری نہیں کریں گے یہ بہت ہی حوصلہ افزا عوام دوست موقف ہے جس کی تحسین کی جانی چائیے وفاقی وزیر ریلوے نے تین پرائیوٹ کمپنیوں کو بند کرکے بہت ہی شاندار کارنامہ سر انجام دیا ہے جس پرریلوے کے ورکرز اور پریم یونین پاکستان کے صدر شیخ محمد انور تحسین کے لائق ہیں۔ یہ کمپنیاں ریلوے پر بوجھ تھیں وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی صاحب وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری صاحب نے ڈیرہ غازی خان سے ملتان تک شٹل ٹرین کا افتتاح کر دیا ہے اسی طرح خوشحال خان خٹک ایکسپریس کا بھی اجرا ہوگیا ہے جو کہ خوش آئند ہے تاہم ساندل ایکسپریس کی بحالی بھی عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے۔ ریلوے گڈز شعبے کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے وزیرآباد تا کراچی براستہ سیالکوٹ، نارروال سیکشن پر مال بردار ٹرین چلانے سے سیالکوٹ وزیر آباد کے تجارتی مراکز سے ریونیوحاصل کیا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی اور چیف ایگزیکٹو عامر خان بلوچ بہتری کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ لاہور نارووال ٹریک کی اپ گریڈیشن اور نارووال تا چک امرو سیکشن پر ٹریک کی بحالی کے لیے بھی رقم مختص کی جائے۔اس کیساتھ 217/218شہسوار ایکسپریس کو لاہور ناروال،سیالکوٹ، تک بحال کیا جائے۔
حکومت پانچ سالہ سی پیک پراجیکٹ پر عملدرآمد کے لیے چائنہ سے فیز 1اور فیز 2کے ابتدائی امور،پر کام کر رہی ہے۔ریلوے کے حالیہ ڈیزائن فریم ورک کی اپ گریڈیشن کے بعد ٹرینوں کی حالیہ سپیڈ 65تا 120کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھ کر 160کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی اور پاکستان ریلویز مین لائن پر جو پسنجر ٹرینیں یومیہ چلارہا ہے ان کی تعداد میں اضافہ بھی ہو جائے گا۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ 420 کو چز جن کی اپ گریڈیشن جوکہ پچھلے پانچ سالوں سے اوور ہالنگ کے لیے کھڑی ہیں اور ان کی 60سے70فیصد لائف پوری ہوچکی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ 480کوچز کی اوور ہالنگ کے سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ کوچز کو مینٹینینس کو بہتر کیا جائے گاتاکہ مسافروں کو جدید خطوط پر سہولیات کی فراہمی کرکے ریلوے کے معیار کو مزید بہتر بنا یا جاسکے۔ واشنگ لائنز کی اپ گریڈیشن کے لیے بھی پلان ترتیب دیا جا رہا ہے۔جس سے ٹرینوں کی صفائی ستھرائی کا انتظام بروقت ممکن ہوسکے اور ہر ٹرین کے ساتھ صفائی عملہ کی موجوگی کو یقینی بنانے کی لیے بھی ہدایت جاری کیں۔ وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اور بی او ٹی کی طرز پر بڑے پراجیکٹس کے ساتھ ساتھ چھوٹے پراجیکٹس بھی تیار کریں گے۔
لاہور،فیصل آباد،نارووال،چک امرو سیالکوٹ وزیر آباد،سمہ سٹہ،بہاولنگر،چک امرو سیکشنوں کو بھی اپ گریڈ کرنے کا پراجیکٹ تیار کیا جائے گا۔ٹرینوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے ماڈل تیار کیے جائیں گے۔ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق مسافروں کی سہولت کے لیے تمام بڑے ریلوے سٹیشنوں سمیت ٹرینوں میں انٹرنیٹ اور وائی فائی کی سہولت اور ویڈیو کا نفرنس کے لئے آلات نصب کیے جائیں گے۔
اہلیان ناروال اور ڈیلی پسینجر ایسوسی ایشن ریلوے کے صدر حافظ عبدالقیوم نے مطالبہ کیا ہے کہ نارووال سیالکوٹ سیکشن پر2009 سے عارضی طور پر بند کی گئی ٹرینوں کو بحال کیا جائے۔اور 171اپ 172 ڈاؤن سیالکوٹ ایکسپریس جو لاہور تا راولپنڈی براستہ نارووال سیالکوٹ وزیر آباد تک چلتی تھی اسے جلد از جلد چلایا جائے۔ریلوے پریم یونین کے صدر شیخ محمد انور نے وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کے منصب سنبھالنے کے پر امید ظاہر کی ہے ریلوے اب بہتری کی طر ف گامزن ہے ۔
اس مضمون کا حاصل بحث آمدن میں اضافہ ہے۔ اندرون و بیرون ملک کے لیے ایکسپورٹرز چاول کراچی، حیدرآباد، ملتان، کوئٹہ تک چاول بھجواتے ہیں۔ اگر وزیر آباد، سیالکوٹ، نارروال، لاہور سے ہوتے ہوئے کراچی تک مال بردار ٹرین چلانے کا اہتمام کیا جائے تو اس سے ریلوے کی آمدن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ نارروال سیکشن پر پیجو والی ریلوے سٹیشن سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر حب کو پاور پلانٹ کو فرنس آئل کی فراہمی کے لیے آئل ٹینکرز استعمال کئے جا تے ہیں۔ اگر پاکستان ریلوے ’’حب کو‘‘ کمپنی سے فرنس آئل کی ترسیل کے لیے کنٹریکٹ کرے اور ’’حب کو‘‘ تیل پائپ لائن ریلوے سٹیشن سے اپنے پلانٹ تک بچھائے تو پاکستان ریلوے کو ماہانہ کروڑوں پر ریونیو حاصل ہو سکتا ہے جبکہ حب کو کیلئے بھی یہ ذریعہ کم خرچ ثابت ہو گا۔