اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی جاری، غزہ سمیت یمن، لبنان اور شام بھی نشانے پر

غزہ میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تازہ فضائی حملوں میں مزید 54 فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ یمن، لبنان اور شام میں بھی اسرائیل نے بمباری کر کے خطے کو مزید بدامنی کی طرف دھکیل دیا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یمنی شہر الحدیدہ میں اسرائیلی فضائیہ نے بندرگاہ، بجل فیکٹری، سیمنٹ پلانٹ سمیت 10 مقامات کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں 2 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔ شہر زور دار دھماکوں سے لرز اٹھا اور ہر طرف آگ کے شعلے بلند ہوتے دکھائی دیے اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کے منصوبے کو وسعت دے رہا ہے اور 23 لاکھ فلسطینیوں کو جنوبی علاقوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن پر حملے حوثی ملیشیا کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے ردعمل میں کیے گئے۔ اسرائیلی فوج نے خاص طور پر حدیدہ بندرگاہ اور مشرقی حدیدہ میں کنکریٹ فیکٹری کو نشانہ بنایا جسے وہ "دہشتگردی کے بنیادی ڈھانچے" کا حصہ قرار دے رہے ہیں اسرائیلی بیان میں حوثیوں کو ایرانی حمایت یافتہ دہشتگرد قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ وہ اسرائیل، اس کے اتحادیوں، علاقائی امن اور عالمی جہاز رانی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اس حملے کے حوالے سے امریکی کردار پر بھی سوالات اٹھے، تاہم ایک امریکی دفاعی اہلکار نے واضح طور پر کہا ہے کہ یمن پر آج کے اسرائیلی حملوں میں امریکی افواج شریک نہیں تھیں اسی دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے ترک صدر سے غزہ، شام اور یوکرین کی صورتحال پر گفتگو کی ہے، جس سے خطے کی کشیدگی کی سنجیدگی اور عالمی سطح پر اس کے اثرات کا اندازہ ہوتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن