کراچی (نمائندہ نوائے وقت/ اے ایف پی/ نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے علاقے عزیز آباد میں دو بم دھماکے ہوئے، جس میں 3 افراد جاں بحق اور 39 زخمی ہوگئے، پہلا دھماکہ عزیز آباد نمبر8 مور پارک کے قریب متحدہ قومی موومنٹ کے یونٹ نمبر153 کے دفتر کے قریب ہوا۔ امدادی و میڈیا کی ٹیمیں، پولیس اور متحدہ کے کارکن امدادی کاموں میں مصروف تھے کہ دوسرا دھماکہ ہو گیا۔ ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق دوسرا دھماکہ اس وقت جوا جب ایک موٹر سائیکل سوار پہلے دھماکے کی جگہ جانے کی کوشش کررہا تھا۔ پولیس اہلکاروں نے اسے روکا تو دھماکہ ہو گیا۔ پولیس اہلکار، کیمرہ مین اور امدادی کارکن بھی زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 8 سالہ بچی بھی شامل ہے جبکہ زخمیوں میں 3 رینجرز اہلکار اور عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں، 10سے زائد زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکوں کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرلئے۔ ڈی آئی جی ویسٹ ظفر عباس بخاری کے مطابق پہلا دھماکہ رکشہ جبکہ دوسرا موٹرسائیکل میں نصب بم سے ہوا ۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ ادھر متحدہ کی رابطہ کمیٹی نے آج یوم سوگ منانے کا اعلان کر دیا، کاروبار بھی بند رہے گا، ٹرانسپورٹروں نے بھی ہڑتال کرنے کا اعلان کر دیا۔ سی این جی سٹیشن مالکان نے بھی کام بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ دھماکوں کا ٹارگٹ ایم کیو ایم کے کارکن ہی تھے، دھماکے میں انیس قائم خانی بال بال بچ گئے۔ دونوں دھماکوں میں ریموٹ کنٹرول ڈیوائس استعمال کی گئی۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، صدر مملکت آصف زرداری، نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، مسلم لیگ نواز کے صدر میاں نوازشریف، جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن، متحدہ کے سربراہ الطاف حسین، طاہر القادری سمیت دیگر سیاسی و سماجی رہنماﺅں نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔ نگران وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو کراچی پہنچنے کی ہدایت کر دی۔ پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے بھی بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ علاوہ ازیں کراچی کے علاقے اورنگی ٹاﺅن میں نامعلوم افراد نے گھر کے اندر گھس کر فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں تین خواتین اور بچی سمیت5 افراد جاں بحق ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اورنگی ٹاﺅن میں متاثرہ گھر میں موٹر سائیکلوں پر6 افراد آئے اور انہوں نے گھر میں گھس کر پہلے دو خواتین کو فائرنگ کرکے قتل کیا، پھر دوسرے کمرے میں موجود ایک عورت اور مرد کو ہلاک کیا جبکہ آخر میں ایک بچی کو بھی فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔ پولیس نے واقعہ کو غیرت کے نام پر قتل قرار دیا جبکہ دیگر واقعات میں 2 افراد کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے کراچی میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سمیت 6 افراد کے قتل میں ملوث ملزم سمیت 2ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا۔ دریں اثناءرات گئے رابعہ سٹی کراچی میں دستی بم سے حملہ کیا گیا جس سے 2افراد زخمی ہو گئے۔لاہور + پشاور + کراچی + کوئٹہ (اپنے نمائندے سے + بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) ملک مختلف شہروں میں انتخابی امیدواروں پر بم حملوں، فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے جبکہ لاہور میں تحریک انصاف کے دفتر کا گارڈ مردہ حالت میں پایا گیا۔ این اے 39 ہنگو سے جماعت اسلامی کے امیدوار راج محمد کی گاڑی کے قریب بم حملہ ہوا تاہم راج محمد محفوظ رہے۔ پشاور کے پجگی روڈ پر تحریک انصاف کے دفتر کے قریب دھماکہ ہوا جس سے دفتر اور ایک قریبی گھر تباہ ہو گیا۔ دریں اثنا مردان میں اے این پی کے رہنما لطیف الرحمن کے گھر پر دھماکہ ہوا جس سے لطیف الرحمن کا بھتیجا زخمی ہو گیا۔ 3 گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ علاوہ ازیں کوئٹہ میں گیلانی روڈ پر جماعت اسلامی کے دفتر کے بارے دستی بم سے حملہ کیا گیا جس سے 2 افراد زخمی ہو ئے۔ صدر گوگیرہ سے نامہ نگار کے مطابق حلقہ این اے 144 سے تحریک انصاف کے امیدوار کی ریلی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو کارکن شدید زخمی ہو گئے۔ امیدوار خالد مصطفی ایک ریلی کے ہمراہ جلسہ سے خطاب کرنے جا رہے تھے۔ ادھر بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملہ میں ایک بچہ زخمی ہو گیا۔ دریں اثناءلاہور میں تحریک انصاف کے دفتر میں سکیورٹی گارڈ پراسرار طور پر قتل ہو گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے مال روڈ پر واقع دفتر میں وہاڑی کا 23 سالہ مظفر رات کو ڈیوٹی پر تھا کہ صبح دفتر میں مردہ حالت میں پایا گیا۔ ابتدائی تفتیش میں سکیورٹی گارڈ نے خودکشی کی ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک پستول بھی برآمد کیا ہے۔ امیر جماعت منور حسن اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے ہنگو میں جماعت اسلامی کے امیدوار راج محمد پر بم حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں دفتر پر حملے کی بھی مذمت کی۔ دریں اثناءکراچی میں دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صادق زمان خٹک اور ان کے کمسن بیٹے کو ان کے آبائی گا¶ں سپین خاک میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ خاک کر دیا گیا۔ ادھر قلات میں جے یو آئی (ف)، نیشنل پارٹی، جمعیت نظریاتی پارٹی کے دفاتر پر دستی بم پھینکے گئے۔