قومی معیشت پر ورلڈبنک کی رپورٹ ،اور حکومت کے کرنے کے کام

ورلڈبنک کی جانب سے دنیا بھر کے مما لک کی اقتصادی و معاشی پالیسیوں کے حوالے سے وقتاً و فوقتاً جائزہ رپو ر ٹس شائع ہو تی رہتی ہیں جن کے مندرجات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر ملک ا پنی معیشت کی بہتری کیلئے ورلڈ بنک کی جانب سے دی گئی تجاویز کے مطابق اپنی پا لیسیوں میںتبدیلیا ں پید ا کرتا ہے ورلڈ بنک نے حا ل ہی میںپاکستان کے حوا لے سے بھی ایک جائزہ ر پورٹ ) Pakistan Devlopment Update ) کے عنو ان سے جاری کی ہے ۔ یہ ر پورٹ پاکستان کی معاشی صورتحا ل کا حقیقت پسند تجزیہ ہے اس میں حکو مت پاکستان کو بعض شعبو ں میںبہتری کے لئے مشورے بھی دیئے گئے ہیں رپورٹ میںاگر چہ کہاگیا ہے کہ پاکستان ترقی کی بلند سطح پر ہے لیکن ان خدشا ت کا اظہا ر بھی کیا گیا ہے کہ اگر سی پیک کی تعمیر میں تا خیر اور سرما یہ کاری بر آمدات میں کمی ہوئی اور تیل کی قیمتوں میں تیز ی آئی تو پاکستان کے لئے اس صورتحا ل پر قابو پانابہت مشکل ہو جا ئے گا رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ گز شتہ پندرہ بر سوں میں غربت میں نمایاں کمی آئی ہے 2002 میں 64.3 فیصد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زند گی گز ار رہے تھے جبکہ سا ل 2015 ءمیں یہ شر ح 29.5 فیصد ہو گئی مالی سال 2015-2016 ءمیں پاکستان میں اقتصادی ترقی 4.7 فیصد پرپہنچ گئی جو گزشتہ 8 برس کے دوران بلند ترین سطح ہے گزشتہ برس اقتصادی ترقی کی شرح 4 فیصد تھی رپورٹ کے مطابق اگرچہ پاکستان نے اقتصادی استحکام کے لئے شاندار پیش رفت کی ہے لیکن اس میں مزید تیزی لا نے کے لیے اسے بہت سی اصلاحا ت کرنی ہوں گی غربت میںکمی کے باوجود ابھی پاکستان صحت تعلیم کی ترقی اور غذائی فراوانی میں بہت پیچھے ہے پاکستان سی پیک پر علمد ر آمد ، توانائی ٹیکسشن اور ڈھانچہ جاتی اصلا حا ت کے ذریعے ترقی کو تیز کر سکتا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان 2010 ءسے تعلیم اور صحت میں معمو لی بہتری دکھا ئی ہے لیکن طویل المدتی ترقی کےلئے پاکستان میں غذا صحت اور تعلیمی سہو لتو ں کی فراہمی کو بہتر بنا نا ہو گا یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان کی مجمو عی اقتصادی تر قی مالی سال 2018 ءمیں 5.4 فیصد تک متو قع ہے سی پیک کی سر ما یہ کاری میں اضافے سے اقتصادی ترقی بڑھے گی یہ امر غور طلب ہے کہ مذکو رہ رپورٹ میں سرمایہ کاری کی شرح میں کمی اور برآمدات میں کمی کا خصوصی ذکر کر تے ہوئے اسے تشو یشنا ک قرار دیا گیا ہے ۔ یہ امر نا قابل فہم ہے کہ دہشت گردی کے خلا ف کا میا بیوں اورملک میں امن و امان کی بحا لی کے باوجو د سر ما یہ کا ر ملک میں سر ما یہ کاری کی جانب راغب نہیں ہو ئے تا ہم اس کے علاوہ بھی کچھ وجو ہا ت ہیں جو اس سر مایہ کاری کے راستے میں رکا وٹ ہیں جو حکو مت کی اولین ذمہ داری ہے کہ ان وجو ہات کو دور کر کے جہاں تک برا ٓمدات میں کمی کا معاملہ ہے یہ ایک مستقل ایشو بنتا جارہا ہے اس حوا لے بھی سنجیدہ اقداما ت کی ضرورت ہے برا ٓمدات کے سلسلے میں عالمی سطح پر دو باتیں دیکھی جاتی ہیںایک اعلی ٰ معیا ر دوسرے قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں ملکوں کے درمیا ن ان ہی دو باتوں کی بنا ءپر مسا بقت ہوتی ہے جن مما لک کی اشیا ءکو الٹی بہت اور قیمتیں کم ہوتی ہیں بر آمدی شعبہ میں وہی با زی لے جا تے ہیں حکو مت کا یہ کمزور پہلو ہے اس سلسلے میں اسے کار کر دگی بہتر بنا نی ہوگی بڑھتی ہوئی درآمدات کو بھی کم کرنے کی ضرورت ہے ساما ن تعیش کی درآمد کو زیر و سطح پر لا نے کی ضرورت ہے جو اشیا ءملک میں تیا ر کی جا سکتی ہیںیا تیا ر ہو تی ہیں مقامی صنعت کو ترقی دینے کی خاطر ان کی درآمدات ممنو ع کی جا ئیں محض چند افرا د کے مفاد کے لئے مقامی صنعت کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے وزیر خزانہ جو آئے دن زرمبا دلہ کے ذخائر کے اعدا دوشما ر پیش کر تے ہیں انہیں ان معاملا ت پر بھی توجہ دینی چاہیے مقامی صنعتوں کی حو ©صلہ افزائی سے جہا ں پیداوار بڑھے گی وہاں بے روز گاری کے دبا ﺅ میں کمی واقع ہو گی ۔ ہمیں یہ حقیقت بھی پیش نظر رکھنی چاہیے کہ ہماری معاشی کا میا بیوں میںتیل کی قیمتوں میں کمی نے بھی اہم کر دار ادا کیاہے لیکن یہ سہو لت کسی بھی وقت ختم ہو سکتی ہے ہمیں اس صو رتحا ل کے لئے بھی ا پنے آپ کو تیار رکھنا ہے جب اس کی قیمت بڑھے گی اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ ہمارے مضبوط معاشی مستقبل کا انحصار سی پیک پر ہے ہمارے ہا ں یہ روایت ہے منصو بے معینہ وقت پر مکمل نہیں ہو تے کر پشن اور ناقص تعمیرات کے مسائل بھی موجو د ہیں سی پیک کے منصوبوں میں یہ سب کچھ نہیں ہو ناچاہیے ہما ری کو شش ہو نی چاہیے کہ اس کے منصوبے کے مقررہ وقت سے پہلے مکمل ہو ں اور شفاف ہوں یہ جتنے تیزی اور شفاقیت کے سا تھ مکمل ہو ں گے ہمارا منصو بہ معاشی مستقبل ہمارے قریب آئے گا ۔ موجودہ حکو مت سی پیک کا کریڈٹ تو لیتی ہے لیکن 2018 ءجب تک یہ بر سر اقتدار ہے اسے تیزرفتار ی کے ساتھ ان منصو بو ں پر کا م کو آگے بڑھا نا ہو گا ۔ البتہ قابل ستائش اور باعث مسر ت امر یہ ہے کہ حا ل ہی میں سی پیک منصو بے پر عملد را ٓمد کا آغاز ہوچکا ہے جس کی تفصیلا ت میڈیا میں آچکی ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن