بارش کے پانی کو ذخیرہ کرناسیلاب سے بچاو کا پائیدار حل،ماہرین

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے رجحان سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور شدید موسمی واقعات جیسے گرمی اور طوفان دنیا کے اس حصے میں نیا معمول بن چکے ہیں۔ تیز لیکن مختصر بارش عام طور پر بڑے شہروں کی سڑکوں اور گلیوں کو تھوڑے ہی عرصے میں میگا لیکس میں تبدیل کر دیتی ہیں۔تیزی سے شہری کاری کے ساتھ، صورت حال بدتر ہو گئی ہے ،کیچمنٹ ایریاز میں کنکریٹ کے ڈھانچے کا امتزاج، آبی گزرگاہوں کی تجاوزات اور نکاسی آب کے فرسودہ نظام شہروں میں سیلاب کا باعث بنتے ہیں۔شہری سیلاب نہ صرف ٹریفک جام اور رہائشیوں کو بے پناہ تکلیف کا باعث بنتا ہے بلکہ ملک کے پہلے سے تنگ خزانے پر اضافی بوجھ بھی ڈالتا ہے کیونکہ تعمیر نو اور مرمت پر بھاری رقم خرچ کی جاتی ہے۔اس طرح کی تشویشناک صورتحال بارش کے پانی کے موثر انتظام پر مضبوط توجہ کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے موافقت پذیر ردعمل کا تقاضا کرتی ہے۔منیجنگ ڈائریکٹر واسا، لاہور غفران علی نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ ہم نے لاہور میں بارش کے پانی کے تین ذخائر مکمل کر لیے ہیں جن میں لارنس روڈ، الحمرا کلچرل سینٹر اور قذافی سٹیڈیم شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن