اسلام آباد(خبرنگار)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس چیئرمین مہیش کمار کی زیر صدارت منعقد ہوارکن قومی اسمبلی شائستہ پرویزکے سائیکالوجی بل پر بحث ہوئی شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ میں کافی عرصہ سے بل لے کر گھوم رہی ہوں نور مقدم کیس کے بعد کام کیا گیا کوئی بھی سائیکاٹرسٹ والوں کو چیک کرنے والا نہیں چپے چپے پر سائیکاٹرسٹ کلینک کھول کر بیٹھے ہیں میں چھ ماہ سے ٹکریں مار رہی ہوں انسداد منشیات کے کلینک جگہ جگہ کھلے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں بل کا مقصد یہ تھا کہ سائیکاٹرسٹ والوں کو کون اجازت دے گا کون سی اتھارٹی بنے گی وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہم اس بل سے متفق ہیںڈی جی ہیلتھ نے کہا کہ سائیکالوجسٹ کے لئے الائیڈ ہیلتھ کونسل دیکھتی ہے اسلام آباد ہیلتھ کئیر ریگولیٹری اتھارٹی نے کہا کہ ہم چیک لسٹ پر پورے نہ اترنے والے ادارے ہم رجسٹرڈ نہیں کرتے وفاقی سیکرٹری ہیلتھ نے کہا کہ وعدہ کلینک کا کیس میرے پاس آیا تھا وہ میں نے بند کیا ڈی سی کے ذریعے ہم نے ان کے مریض دوسری جگہ شفٹ کروائے آئی ایچ آر اے کے پاس اختیارات ہیں وہ چیک کرتے ہیں