ایس ایم منیرون مین آرمی تھے،ناصر حیات مگوں،سلیمان چائولہ،انجم نثار

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان بھر کی بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے ملک کی کاروباری برادری کے ممتاز رہنما ایس ایم منیر مرحوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکی کاوشوں کو مختلف پلیٹ فارم سے جاری رکھا جائے۔وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی)کے مرکزی آفس فیڈریشن ہائوس کراچی، ریجنل آفس لاہور اور کیپٹل آفس اسلام آباد میں مشترکہ طور پر تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار علی ملک  نے کہا کہ ایس ایم منیر اورمیرا ساتھ35سال کا رہا ہے،انہوں نے ہرشخص کا کام صدقیہ جاریہ سمجھ کر کیا اورمیرے ساتھ قدم ملا کر بزنس کمیونٹی کی خدمت کی،نوجوان تاجررہنما آگے آئیں اور ایس ایم منیر کے مشن کو پورا کریں۔ ایف پی سی سی آئی کے قائمقام صدر سلیمان چائولہ نے کہا کہ ایس ایم منیر کی بے لوث خدمات کو جاری رکھا جائے گا۔سابق صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ایس ایم منیر ون مین آرمی تھے،جب کوئی دنیا بھر کا کام اپنا سمجھ کر کرے تو اسے وہی مقام ملتا ہے جو آج ایس ایم منیر مرحوم کو ملا ہے،وہ سحر انگیز شخصیت تھے۔ بزنس مین پینل کے چیئرمین انجم نثار نے کہا کہ ایس ایم منیر کی وفات بزنس کمیونٹی کا بہت بڑا نقصان ہے،میں انکی فیملی کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔ ایس ایم جاوید اپنے بڑے بھائی ایس ایم منیر کا تذکرہ کرکے روہانسی ہوگئے اور بمشکل کہا کہ بھائی جان بلاشبہ انسٹی ٹیوشنز تھے۔ایس ایم منیر کے صاحبزادے ایس ایم تنویر نے کہا کہ ہم ابو سے کہتے تھے اورکبھی پیار سے لڑتے بھی تھے کہ اپنا خیال رکھیں،انکا 24سال پہلے بائی پاس  اور چندسال پہلے کڈنی ٹرانسپلانٹ ہوا تھا،انہیں کراچی سے ایک عجیب سا پیار تھا،ہم کہتے کہ لاہور میں رہیں لیکن انکے نزدیک انکی فیملی بزنس کمیونٹی تھی،ہم انہیں روکتے تھے مگر اب سمجھ میں آگیا کہ وہ صحیح تھے ،تین دن سے میں لوگوں سے ملا اورسمجھ گیا کہ وہ کراچی سے کیوں پیار کرتے تھے۔ایف پی سی سی آئی کے سابق سینئرنائب صدرخالدتواب نے کہا کہ ایس ایم منیر اپنی ذات میں انجمن تھے،ان جیسا محبت کرنے والا انسان کراچی سے پشاورتک کوئی نہیں ہے۔یو بی جی کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا کہ منیربھائی ایک مثالی اور پیار کرنے والی شخصیت تھے،ہم انکے کاموں کوآگے بڑھانے کی مکمل جدوجہد کرینگے۔اسلام آباد سے مرزا عبدالرحمان نے کہا کہ ایس ایم منیر نے تاجربرادری کو جوڑا ہوا تھا  اوربیماری کے باوجود بزنس کمیونٹی کی خدمت کو جاری رکھا۔محمدعلی میاں نے کہا کہ وہ پورے پاکستان کے لیڈر تھے۔ایف پی سی سی آئی کی نائب صدر رفعت ملک نے کہا کہ منیر بھائی خواتین کو ہرشعبہ میں خاص مقام دیتے تھے۔ایف پی سی سی آئی کے سابق سینئرنائب صدر حنیف گوہرنے کہا کہ منیر بھائی کی اگر تعریفیں کرنے بیٹھیں تو قلم کی سیاہی ختم ہوجائے گی۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق سینئرنائب صدر اور ریب کے سابق چیئرمین عبدالرحیم جانو نے کہا کہ ہردم دعائوں میں منیربھائی جان کو یاد رکھا جائے گا،میرے والد عبدالرزاق جانو اور منیربھی ا ورنصیر بھائی کے ساتھ طویل رفاقت تھی۔ نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا کہ وہ انتھک محنت کرنے والی شخصیت تھے،زندگی سے پیار ، جوش اورولولہ پیدا کرتے ،انہوں نے اپنے آپ کو پاکستان کیلئے وقف کردیا۔تعزیتی  اجلاسسے لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور،زبیرچھایا،انجینئرایم اے جبار،ہارون رشید،شوکت سلیمان نے بھی ایس ایم منیر مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا ۔تعزیتی اجلاس میں ایس ایم منیر کے صاحبزادوں ایس ایم عمران،عرفان منیر،بھائی ایس ایم طارق،ایس ایم پرویز، ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدرحنیف لاکھانی،مسعودنقی،حاجی محمدیعقوب،احمدچنائے،فرحان حنیف،کاٹی کے صدر فراز الرحمان،شیخ عمرریحان،امجد رفیع،شاہین الیاس سروانہ،دانش خان،جوہرعلی قندھاری،شبیرمنشا چھرا،سمیر میر ڈوسل،سعیدہ بانو،نازلی عابد،اکرام راجپوت،شاہنوازاشتیاق،میاں ارشد فاروق،عثمان شیخ اور بزنس کمیونٹی کی بڑی تعداد شریک تھی۔

ای پیپر دی نیشن