پاکستان کے سفارتی عملہ کی واپسی‘ واہگہ پر بھارتی حکام کی بدتمیزی

لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) بھارت میں پاکستانی ہائی کمشن کے مزید 5 ارکان واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس پہنچ گئے۔ سفارتخانے کے مزید 5 آفیشلز اٹاری بارڈر پر پاکستان آنے کے منتظر ہیں۔ بھارتی امیگریشن حکام نے ان کو روک رکھا ہے۔ شادی کے بعد بھارت جانے والی 2 پاکستانی خواتین کو واپس بھیج دیا گیا۔ دونوں کے شوہر بھارتی شہری ہیں۔ متاثرہ خاتون نے واہگہ بارڈر پر بتایا کہ چار ماہ کا بیٹا شوہر کے پاس ہے، مجھے زبردستی واپس بھیج دیا گیا۔ دوسری خاتون نے بتایا کہ چار بچے پیدا ہوئے۔ پاکستانی شہریت ہونے کے باعث مجھے بھی زبردستی بے دخل کر دیا گیا۔ دو بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیملی مودی حکومت کے ملک چھوڑنے کے احکامات کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئی۔ بچوں کے والد شاہد علی نے ویڈیو بیان میں کہا کہ جو حالات پیدا ہوئے اس میں بچوں کا کوئی قصور نہیں تھا۔ دریں اثناء پاکستان میں دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشن کے عملہ اور اہل خانہ کو واپسی کی راہ میں بھارتی حکام غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں، نامناسب اقدامات بھی کئے گئے۔ رکاوٹوں کو بین الاقوامی سفارتی آداب کے منافی قرار دیا گیا۔ دریں اثناء وطن واپسی کے دوران پاکستانی ہائی کمشن کا عملہ جب اٹاری بارڈر پہنچا تو انہیں ہراسانی کا سامناکرنا پڑا۔ بھارتی فوج اور پولیس کی موجودگی میں میڈیا کی جانب سے پاکستانی سفارتی اہلکاروں سے بدتمیزی کی گئی۔ بھارتی عملے اور میڈیا کی جانب سے پاکستانیوں کو ہراساں کیا گیا۔ دریں اثناء بھارت سے واپس آنے والے پاکستانی شہریوں نے بتایا ہے کہ ان سے بھارتی عملے نے واہگہ بارڈر پر انتہائی بدتمیزی کی۔

ای پیپر دی نیشن