اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل نہیں کی گئی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی کی باتوں کو کبھی باہر شیئر نہیں کیا، اور ہمیشہ ان کی امانت کو محفوظ رکھا۔ بانی کے اہل خانہ بھی حالات سے مکمل طور پر باخبر ہیں اور ان کے بچوں نے بھی واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں کی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاسی ماحول میں کشیدگی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی معاملات کا حل صرف اور صرف مذاکرات سے ہی ممکن ہے، اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اس سمت میں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ پارٹی بانی کی پوزیشن بالکل واضح ہے اور پارٹی کی قیادت ان کی ہدایت کے مطابق ہی تمام امور چلا رہی ہے۔ وزیراعظم نے اسمبلی میں آفر دی جس کا ہم نے خیر مقدم کیا اور کہا کہ عمران خان سے پوچھیں گے، پارٹی سے پوچھیں گے پھر بات کریں گے۔ قاسم اور سلیمان اپنے والد سے رابطے میں ہیں۔ بچوں نے بھی کہہ دیا کہ کوئی ڈیل نہیں کی گئی ۔ کسی صورت ڈیل نہیں ہوگی، کس چیز کی کی ڈیل ہو گی۔ عمران خان ناجائزاور نا حق جیل میں ہیں۔ ادھر علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش قبول کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے یہ خبر کہاں سے آئی ہے، بانی سے ہم نے یہی سوال کیا تھا تو انہوں نے کہا تھا ایسا نہیں ہے۔ نون لیگ کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کس چیز پر بات کریں گے، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے سارا مینڈیٹ چوری کیا تھا، چوروں کے ساتھ بیٹھ کر ہم بانی کی طرف سے کیا بات کریں گے۔ بانی پنجاب کی جیل میں ہیں، سارے ظلم اور کیسز پنجاب میں ہو رہے ہیں، آپ ان سے بات چیت میں کیا مانگو گے؟،26 ویں ترمیم خاص طور پر لائی گئی تاکہ بانی پی ٹی آئی کو انصاف نہ مل سکے۔ چھبیسویں ترمیم ہٹانی پڑے گی تب ہی ججز کے پاس اختیارات آئیں گے۔ ہم تو ججز اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جان بوجھ کر ایک ہی دن دونوں کیسز لگا دیے جاتے ہیں۔ سمجھتے ہیں ہم مایوس ہو کر گھر چلے جائیں گے۔ ایک ہی دن میں دو دو کیسز لگا دیتے ہیں۔ یہ چھبیسویں ترمیم کا نتیجہ ہے، کنول شوزب کو شاید غلط سمجھ آئی تھی، مجھے پشاور میں بتایا گیا کہ شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی سے بات کی ہے، میں حیران ہو گئی کہ شاید جیل میں عمران خان سے کوئی بات چیت ہوئی۔ بعد میں انہوں نے کلئیر کیا کہ نہیں بیرسٹر گوہر سے بات کی، پی ٹی آئی کا چیئرمین صرف عمران خان ہی ہے، اگر کسی کو اس پر شک ہے تو میں کیا کر سکتی ہوں، پارٹی سے متعلق تمام احکامات عمران خان ہی دیتے ہیں، بیرسٹر گوہر کو بانی نے صرف پیغام رسانی کے لیے عہدہ دیا تھا۔