ٹی ٹاک …طلعت عباس خان ایڈووکیٹ
takhan_column@hotmail.com
اوکاڑہ سے متعلق اردو غزل کے شہرہ آفاق شاعر ظفر اقبال کا شعر حسب حال اور آب زر سے لکھنے کے قابل ہے
!جھوٹ بولا ہے تواس پر قائم بھی رہو ظفر
آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیے!
اس سے پہلے جوڈیشری دنیا میں 126ویں نمبر آنے پر مشہور تھی مگر اب کہا جاتا ہے کہ ہم نے ایک اور معرکہ مار لیا ہے وہ یہ کہ اب ہم دنیا کے جھوٹ بولنے والے تین ٹاپ ممالک میں بھی شامل ہو چکے ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جو اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ، جھوٹ بولتے ہیں۔ان جھوٹ بولنے والے ممالک میں مصر، نائجیریا اور پاکستان شامل ہے۔ اس وقت ہم کرپشن میں بھی نمبر ون ملک ہیں جہاں کرپشن کو ختم کرنے والے ادارے بھی کرپشن کررہے ہیں۔ پاکستان کا شمار مسلم ممالک میں ہوتا ہے۔ جن کا مذہب اسلام ہے۔ جہاں انگنت مساجد ہیں۔ انگنت فرقے ہیں۔ انگنت دہشت گرد ہیں۔ جن کے حولیے مسلمانوں جیسے ہیں مگر وہ مسلمان تو کیا انسان بھی نہیں۔ بے گناہ انسانوں کوجان سے ایسے مارنے پر لگے ہوئے ہیں جیسے عام آدمی کیڑے مکوڑے مارتا ہے۔ ہم مسلم ملک کے وہ شہری ہیں جہاں کھانے پینے کی اشیا اور جعلی ادوایات کھلے عام فروخت ہوتی ہیں اور اشیا میں سرعام ملاوٹ کرتے ہیں۔ یہ جعلی اشیا فروخت کرنے والے بھی مسلمان اور اس کے خریدار بھی مسلمان ہیں۔ قدم قدم پر مساجد، نالوں پر مساجد، قبضہ کی مساجد۔ روز پانچ وقت کی نمازیں ہفتہ میں جمعہ کا اجتماع جس میں مولانا حضرات کے خطبے واعظ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ مزہبی مدرسے، سکولوں میں دینیات کا پریڈ ہر روز ہوتا ہے۔ یہ بھی سچ ہے کہ ہم قران میں جھوٹ پر خصوصی حدیث سے بھی واقف ہیں۔ اس حدیث کے مطابق کہا جاتا ہے جس نے ہنسانے کے لیے بھی جھوٹ بولا اس کے لیے ہلاکت ہے ہلاکت ہے۔ مگر پھر بھی ہم جھوٹ بولتے ہیں اور بے جا بولتے ہیں۔جھوٹ اس طرح بولتے ہیں جیسے اگر جھوٹ نہ بولا گیا تو کھانا ہضم نہیں ہو گا۔ جسے دیکھو جھوٹ بول رہا ہوتا ہے۔قدم قدم پر جھوٹ۔ خواہ فائدہ ہو یا نہ ہو جھوٹ بولنا لازم ہے۔ گھر میں جھوٹ، سکولوں میں جھوٹ، عبادتگاہوں میں جھوٹ، ایوانوں میں جھوٹ، جلسے جلوسوں میں جھوٹ، عدالتوں میں جھوٹ، آفس میں جھوٹ۔ گھروں میں جھوٹ نوکروں سے یعنی بغیر نفع نقصان کے سارا دن ہر وقت جھوٹ بولتے ہیں۔خواب دیکھتے ہیں جنت کی حوروں کے ،ایسا اس لئے ہے کہ ہماری تربیت نہیں ہوئی۔ ہم بچوں کی ابتدائی تعلیم میں تربیت پر زور نہیں دیتے۔ اگر دس سال تک کے بچوں کو تعلیم کے ساتھ تربیت کو شامل کر لیں تو اس جھوٹ سے نجات ہم پا سکتے ہیں۔ اس وقت تربیت کا فقدان ہے۔ جاپان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں جھوٹ نہیں چوری نہیں قتل نہیں ہوتے جہاں جعلی اشیا فروخت نہیں ہوتیں۔ اس لیے کہ وہاں کے بچوں کو ابتدائی دس سالوں میں ان کی تربیت دی جاتی ہے۔ بچوں کو جھوٹ سے چوری سے نفرت کرنا سکھایا جاتا ہے۔ جب کہ یہاں سکھایا ہی جھوٹ بولنا ہے۔ اگر کوئی انسان جھوٹ بولنا چھوڑ دے تو وہ ہر قسم کی برائیوں سے بچ سکتا ہے۔ یہ جھوٹ ہی سب برائیوں کی جڑ ہے۔ اس سے چھٹکارا پانا ضروری ہی نہیں بہت ضروری ہے۔ ہمیں تعلیم سے زیادہ تربیت کی ضرورت ہے۔ دس سال عمر تک کے بچے کو کچھ دیں نہ دیں انہیں اچھی تربیت ضرور دیں۔ پیارے نبی کی پیاری باتیں انہیں ضرور بتائیں۔ ان بچوں کو صفائی ستھرائی کے ساتھ سچ بولنے کی عادات ڈالیں۔ ایک دوسرے سے تعاون کرنا سکھائیں۔ بندوں کے بجائے خدا سے ڈرنا سکھائیں۔ہم کیمرے سے ڈرتے ہیں مگر خدا کے کیمرے سے نہیں ڈرتے۔جس کے کیمرے ہر جگہ موجود ہیں۔ وہ ہمیں دیکھتا رہتا ہے۔ دنیا سے رخصت ہونے کے بعد جب ہمارا حساب ہوگا۔اس وقت وہاں کسی کیمرے کسی گواہ کی ضرورت نہیں ہو گی جو کچھ ریکارڈ میں لکھا ہوگا اس کے مطابق، جزا سزا ملے گی۔ یعنی بچنا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہوگا۔۔ ہمیں تو لگتا ہے نہ موت پر یقین ہے اور نہ ہی مرنے کے بعد کے ہونے والے حساب پر یقین ہے۔ ورنہ جس کو معلوم ہو کہ جو کچھ جس طرح سے زندگی بسر کر رہے ہیں پیسہ بنا رہے ہیں بچوں کو کھلا رہے ہیں مرنے کے بعد اس کا حساب ہو گا لہذا وہ احتیاط کرے گا۔ جھوٹ آپ کی اچھی شہرت کو ختم کرتا ہے رزق کو حرام بنا دیتا ہے۔۔اسلام نے چھوٹی چھوٹی پیاری پیاری باتیں انسانوں کی بہتری کے لیے بتائی ہیں۔ جیسے کہا گیا ہے کہ مسکرا کر بات کرنا بھی صدقہ جاریہ ہے۔ زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا بتایا گیا ہے۔ انسانوں سے پیار کرنے کو کہا گیا ہے۔انسان سے پیار کرنا عبادت کا درجہ ہے۔اپنے مال سے غریبوں کا حصہ کرنا ضروری ہے فائدہ مند ہے۔یہ صدقات بیماریوں سے نجات دلاتے ہیں۔ زندگی میں اگر رزق میں برکت نہیں ہے سکون نہیں ہے تو اس کی وجہ ہمارا جھوٹ بولنا ہے۔ جس نے دل سے مان لیا کہ موت برحق ہے جو کچھ ہم کرتے ہیں اس کا حساب یو گا تو ہم جھوٹ نہیں بولیں گے۔ راستوں کو بند نہیں کریں گے دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔اگر ہم موت اور مرنے کے بعد کے حساب ہر اپنے یقین کو پختہ کر لیں گے تو دنیا اور آخرت سنوار لیں گے۔ اچھے کاموں میں پہلے نمبروں پر آجائیں گے۔