عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرینگے : شہباز شریف‘ اختر مینگل

لاہور (خصوصی رپورٹر) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی اہم پارٹیوں سے اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے گی اور آئندہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن کا بلوچستان سے نمایاں حصہ ہوگا۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں حالات کی درستگی کے بغیر صوبے میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل میں پوری طرح ان کے ساتھ ہے کوئٹہ میں مختلف بلوچ رہنماﺅں سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بلوچستان میں نواز شریف کا محبت اور اخوت کا پیغام لے کر آیا ہوں۔ بلوچستان کا امن پاکستان کا امن ہے ہمیں بلوچ رہنماﺅں کے تحفظات کا اندازہ ہے لیکن ہم تمام مشکلات کا مل کر مقابلہ کریں گے، ان مشکلات کے خلاف مل کر جس سطح پر بھی ضرورت ہوئی آواز اٹھائیں گے۔ ہم بلوچستان میں ہونے والی غیر قانونی کارروائیاں کو روکنے کے لیے الیکشن کمشن، نگران وزیراعظم اور تمام مقتدر قوتوں سے رجوع کریں گے۔ اگر قومیت پرست سیاسی قوتوں کو الیکشن سے باہر کیا گیا تو پاکستان دشمن قوتیں اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گی۔ بلوچستان کی تاریخ المناک واقعات سے بھری پڑی ہے، مختلف طرح کی آمریتوں کے دوران یہاں کے لوگوں کو آپریشنوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب اہل بلوچستان کی شکایات کے ازالے کا وقت آ گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور اس کے قائد محمد نواز شریف نے ان زیادتیوں پر ہمیشہ صدائے احتجاج بلند کی اور بلوچ عوام کی آواز کے ساتھ آواز ملائی ہے۔ اکبر بگٹی کی شہادت پاکستان کی تاریخ کا ایک المناک واقعہ تھا اور اس پر پنجاب سے بھرپور احتجاج کیا گیا۔ اکبر بگٹی کے قاتلوں کو اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اپنے کئے کی سزا بھگتنا پڑے گی۔ پیپلز پارٹی کی حکومت اور زرداری ٹولے نے تمام صوبوں کو یکساں طور پر لوٹا۔ پنجاب نے بلوچستان کے لیے این ایف سی ایوارڈ میں 11 ارب روپے کی خوشدلی سے قربانی دی مگربلوچستان جیسے پسماندہ صوبے کے وسائل کا بیشتر حصہ نااہل اور کرپٹ حکمرانوں کی نذر ہو گیا۔ بلوچستان کا دورہ کامیاب رہا اور مختلف سیاسی جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں بات ہوئی۔ بلوچستان میں بجلی کا بدترین بحران ہے، اقتدار میں آ کر یہ مسئلہ حل کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) بلوچستان میں پارٹی کے ٹکٹوں پر کوئی اختلاف نہیں۔ شہباز شریف نے کوئٹہ میں بے حد مصروف دن گذارا۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کی صدارت کے علاوہ جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال بگٹی، پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی اور بلوچ نیشنل پارٹی کے صدر اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہوں پر جا کر فرداً فرداً ملاقات کی اور تمام بلوچ رہنماو¿ں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) گم شدہ افراد کی بازیابی، مسخ شدہ نعشوں اور بے گھر کئے گئے افراد کی گھروں کو واپسی کے مسئلے پر بلوچستان کے عوام اور سیاسی جماعتوں کے شانہ بشانہ جدوجہد کے لئے تیار ہے، اس ضمن میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کے لئے بلوچ سیاستدانوں کے ساتھ مل کر تحریک چلانے میں ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔ نیشنل پارٹی کے وفد نے ڈاکٹر عبدالمالک کی قیادت میں خادم پنجاب سے ملاقات کی۔ وفد میں سینیٹر میر حاصل بزنجو بھی شامل تھے۔ جنہوں نے بعدازاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مسلم لیگ (ن) برسراقتدار آکر بلوچستان کے مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اے پی پی کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش خان باروزئی اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما میاں شہباز شریف کے درمیان بدھ کی ٹیلی فون پر رابطہ ہوا، جس کے دوران دونوں رہنما¶ں نے سیاسی امور اور انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے بات چیت کی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہباز شریف کے دورہ¿ کوئٹہ اور ان کی سردار اختر جان مینگل اور محمود خان اچکزئی سمیت دیگر سیاسی رہنما¶ں سے ملاقاتوں سے صوبے کی سیاسی صورتحال کی بہتری میں مدد ملے گی، انتخابی عمل کی ساکھ مزید بہتر ہو گی، وہ خود بھی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما¶ں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جس کامقصد صوبے میں انتخابات کے انعقاد کےلئے سازگار ماحول بنانا اور سیاسی رہنما¶ں کے تحفظات کو ختم کرنا ہے۔ یہ بات باعث مسرت و اطمینان ہے کہ صوبے کی تمام سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ شہباز شریف نے بلوچستان میں صاف و شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کے انعقاد کےلئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی کاوشوں کی تعریف کی اور انہیں دورہ¿ کوئٹہ کے دوران م¶ثر سکیورٹی اور پروٹوکول فراہم کرنے پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شہباز شریف کو چائے کی دعوت دی تاہم وقت کی کمی کے باعث شہباز شریف نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دورہ¿ بلوچستان کے دوران وہ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کریں گے۔
کوئٹہ (امجد عزیز بھٹی سے) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما میاں محمد شہباز شریف نے یہا ں بی این پی کے رہنما سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے کمیٹیاں تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں جھماعتوں کی کمیٹیاں معاملات آگے بڑھائیں گی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنما¶ں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور بی این پی آپس میں بیٹھ کر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گی، بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے مل کر آواز اٹھائیں گے، بلوچستان میں ترقی نہ ہوئی تو 3 صوبوں کی ترقی ہو گی پاکستان کی نہیں۔ بلوچستان پاکستان کا بہت اہم حصہ ہے، عوام کی شکایات کا ازالہ کرنا بہت ضروری ہے، میں یہاں نوازشریف کا پیغام لے کر آیا ہوں۔ بلوچستان میں آپریشن ہوئے اگر اختر مینگل الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے تو مخالف قوتوں کو ہوا ملے گی۔ اختر مینگل نے کہا کہ شہباز شریف کے ساتھ آئندہ انتخابات کے امور پر بات چیت ہوئی، شہباز شریف نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی، بی این پی بھی سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے کمیٹی تشکیل دے گی۔ بلوچستان دہشت گردی کا شکار ہے، بلوچستان میں شفاف انتخابات ممکن نہیں، دہشت گردوں کی سرپرستی سرکاری وردی میں ملبوس افراد کر رہے ہیں، ہمیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، غیر جمہوری قوتوں نے ہمیں ہمیشہ ناکام بنانے کی کوشش کی۔ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ لوگوں کو اغوا کرنے اور ان کی مسخ شدہ نعشوں کے پھینکنے کا سلسلہ نہ رکنے تک بلوچستان میں صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہم سیاسی و جمہوری لوگ جتنی بھی کوششیں کر لیں لیکن غیر جمہوری قوتیں ہماری راہ میں رکاوٹ ہیں جو اس جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔ میاں شہباز شریف کے یہاں آنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں ہم نے انہیں بلوچستان کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے جہاں ہماری کوششوں کے باوجود ”غیر جمہوری سرکاری ڈیتھ سکواڈ“ کی کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں جو جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کےلئے اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہیں وہ نہیں چاہتیں کہ یہ عمل جاری رہے جب تک لوگوں کو غیر مسلح نہیں کیا جاتا ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں و گمشدگیوں اور لوگوں کی مسخ شدہ نعشوں کے پھےنکنے کا سلسلہ بند نہیں ہوگا بلوچستان میں صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں عام انتخابات میں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے میاں شہباز شریف کے ساتھ بات چیت ہوئی، اس حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں ماورائے آئین و قانون گرفتاریوں گمشدگیوں، تشدد زدہ نعشوں کے ملنے کے واقعات اور سرکاری ڈیتھ سکواڈ کی موجودگی جیسی خبریں تشویشناک ہیں ہمارا روز اول سے یہ مو¿قف رہا ہے کہ ملکی سلامتی اور استحکام کےلئے بلوچستان کی پسماندگی و محرومی کا ازالہ ضروری ہے کیونکہ بلوچستان انتہائی اہمیت کا حامل خطہ اور پاکستان کا دل ہے اگر بلوچستان کو کوئی تکلیف ہے کوئی رکاوٹ ہے تو اسے دور کریں گے ہم نے این ایف سی ایوارڈ میں بھی بلوچستان کو 11 ارب روپے بخوشی دیئے تاکہ بلوچستان کو یہ احساس دلایا جائے کہ ہم اس کے ساتھ ہیں اور آج یہاں آنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ بلوچستان اور یہاں کے عوام کو یہ پیغام پہنچانا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پورے ملک کے 18 کروڑ عوام آپ کے ساتھ ہیں۔ ماضی میں ایک حادثے کی وجہ سے سردار اختر مینگل کی حکومت ختم کی گئی جس کا اعتراف میاں نواز شریف بھی کرچکے ہیں اور اپنی اس غلطی کا احساس مسلم لیگ (ن) کو ہے تاہم آج ہم بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور نا انصافیوں ازالہ اور بلوچستان کو حقیقی معنوں میں ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کےلئے کوشاں ہیں کے کوشاں ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں ترقی خوشحالی امن و استحکام کا خواب اس وقت شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک بلوچستان میں امن ترقی و خوشحالی کو یقینی نہیں بنایا جاتا ہم سردار اختر مینگل سے کہتے ہیں کہ وہ عام انتخابات میں بھرپور حصہ لیں ہم مل جل کر غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کریں جنہوں نے کبھی بھی جمہوریت کو پروان چڑھنے نہیں دیا اگر انہوں نے انتخابات میں حصہ نہ لیا تو ایک بار پھر غیرجمہوری قوتوں اورخودساختہ قیادت کو آگے آنے کا موقع ملے گا ہمیں ایسی خود ساختہ قیادت کو کوئی موقع فراہم نہیں کرناچاہئے اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر ڈاکٹرجہانزیب جمالدینی، سابق سینیٹر ثناءبلوچ ، پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما نوابزادہ چنگیز مری، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ طلال بگٹی سے ملاقات کے بعد میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ نواب محمد اکبر خان بگٹی کے قاتلوں کو اپنے جرم کا حساب دینا ہو گا بلوچستان میں قیام امن حالات کی بہتری، ترقی و خوشحالی کیلئے تمام سیاسی جمہوری قوتوں کیساتھ ملکر بیٹھیں گے۔ اس موقع پر صوبائی صدر چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ خان زہری اور دیگر کے ساتھ میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ ممتاز قبائلی و سیاسی رہنما نواب محمد اکبر خان بگٹی کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے ہمیں یقین ہے ان کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا بلوچستان میں قیام امن کیلئے تمام سیاسی، جمہوری قوتوں کو اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عملی میدان میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ہم جمہوری سوچ رکھنے والوں کیساتھ بیٹھنے کیلئے تیار بلوچستان پاکستان کا اہم جزو ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے غیور عوام کے ہمراہ بگٹی مہاجرین کی ان کے آبائی علاقوں میں بحالی کا کام فوری طور پر شروع کیا جانا چاہئے، شفاف انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہے۔ نواب محمد اکبر خان بگٹی کے قتل کا انصاف ہونا چاہئے۔ اس موقع پر نوابزادہ طلال اکبر بگٹی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ میاں محمد شہبازشریف کوئٹہ آئے ہم نے ان سے چند باتیں کی ہیں ہم چاہتے ہیں کہ مری بگٹی قبائل کی آباد کاری کو یقینی بنایا جائے مسخ شدہ نعشیں پھینکنے کا تسلسل فوری طورپر ختم ہو نواب محمد اکبر خان بگٹی کے خاندان کی آباد کاری سے متعلق دعوے کئے گئے ہیں مگر اس پر اب تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ میری اس ضمن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف سے بھی بات ہوئی تھی انہوں نے بھی مجھے یقین دہانی کرائی۔ مجھے یقین ہے بلوچستان میں قیام امن حالات کی بہتری اور ہمارے تحفظات کے خاتمے کیلئے میاں محمد شہباز شریف ہمارا ساتھ دیں گے۔ دریں اثناءنیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) برسراقتدار آکر بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی عام انتخابات میں اب تک کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں میاں محمد شہباز شریف سے مقامی ہوٹل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ میاں محمد شہباز شریف کوئٹہ آئے ہمیں امید ہے کہ مسلم لیگ (ن) برسر اقتدار آکر بلوچستان میں موجود مسائل اور ان کے حل میں اپنا کردار ادا کرے گی اور ماضی کی حکومتوں نے جو روش بلوچستان کیساتھ اختیار کر رکھی تھی مسلم لیگ (ن) ایسی روش برقرار نہیں رکھے گی، عام انتخابات میں اب تک کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوا ملاقات کے دوران سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات ہوئی ہمیں یقین ہے کہ بلوچستان میں شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ ایک عوامی حکومت کا قیام ممکن ہو سکے۔ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے بعد میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بلوچستان میں ظلم و زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کی ہے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ساتھ ہمیشہ سے اچھے مراسم رہے ہیں۔ پاکستان میں اصل جمہوریت کے فروغ کیلئے کام کرنا ہو گا انصاف کی بنیاد پر فیصلے ایک مستحکم جمہوریت اور ترقی یافتہ ملک کے قیام میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ بلوچستان میں احساس محرومی کے خاتمے ترقی خوشحالی اور قیام امن کیلئے مثبت کردارادا کیا جائے ہم سمجھتے ہیں کہ اعتماد کے فقدان اور یہاںموجود احساس محرومی میں کئی ایسے معاملات ہیں جن پر اپنی ذمہ داری تسلیم کرنا ہوگی تاہم یہ امر بھی واضح ہو چکا ہے کہ جہاں پنجاب پر مختلف الزامات عائد کئے جاتے تھے وہیں آج پنجاب میں ہی چھوٹے صوبوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی جا رہی ہے۔ این اے 259 میں انتخابات کے دوران محمودخان اچکزئی کی مکمل حمایت جائے گی، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم مشکور ہیں کہ میاں محمد شہباز شریف یہاں آئے، ملک اس وقت تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے اگر اسے ان بحرانوں سے نکالنا ہے تو اس کا واحد حل صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے تاکہ عوامی طاقت کے ساتھ ایک مضبوط پارلیمنٹ کی تشکیل کو یقینی بنایا جا سکے مثبت داخلہ وخارجہ پالیسیاں مضبوط پارلیمنٹ وسائل پر قوموں کے حقوق کو تسلیم کر کے ہی پاکستان کو چلایا جا سکتا ہے۔ جمہوری پاکستان ہی ہمیں یہ موقع فراہم کرے گا کہ ہم 65 سالہ ظلم و زیادتیوں اور زخموں کو بھلا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پشتون بلوچ اگر مل کر بیٹھ جائیں تو اس صوبے میں ایک گولی بھی نہیں چلے گی۔ شہباز شریف نے ریلوے ہا¶سنگ سوسائٹی میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کے انتخابی دفتر کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما میر ہمایوں عزیز کرد، قبائلی عمائدین اور مسلم لیگ (ن) کے ورکروں نے بھی شرکت کی۔
