قومیں کیسے بنتی ہیں فرق خود دیکھیں

دنیا بھر کے ممالک کے نظام حکومت میں سب سے پہلا نقطہ ریاست کو مضبوط کرنا معاشی استحکام سے منسلک کرنا ہوتا ہے اور قوم کے لیڈر اپنے عمل اور کردار سے عملی عکس بنتے ہیں آج دنیا میں عوام پر حکمرانی کرنے والے نمائندوں کے اخراجات کی اور ممالک کا ذکر کرنا ضروری سمجھتے ہوئے آپ کو گواہ بنانا ہے کہ ہم آج خود بھی غربت کی چکی میں رگڑے کھا رہے ہیں اور ریاست بھی شرمندہ ہے کہ وہ کیسی ماں ہے جو اپنے عوام کو ان کی ضروریات پوری کرنے کے فرض کی ادائیگی میں ناکام ہے
اراکین پارلیمنٹ کے ماہانہ فوائد دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں مختلف ہوتے ہیں۔ کچھ اعلی معیشتوں میں اراکین پارلیمنٹ کو کیا ملتا ہے اس کی ایک خرابی یہ ہے:
ریاستہائے متحدہ: کانگریس کے اراکین کو $174,000 سالانہ تنخواہ ملتی ہے، جس کا ترجمہ تقریباً$14,500 ماہانہ ہوتا ہے
 چین: چینی قانون سازوں کی ماہانہ تنخواہ، جسے نائبین بھی کہا جاتا ہے، تقریباً 10,000-20,000 CNY (تقریباً $1,400-$2,800 USD) ہے
جاپان: جاپانی ممبران پارلیمنٹ کو تقریباً 1.3 ملین JPY (تقریباً $11,000 USD) کی ماہانہ تنخواہ ملتی ہے
جرمنی: جرمن ممبران پارلیمنٹ کو تقریباً 10,000 EUR (تقریباً $11,000 USD) ماہانہ تنخواہ ملتی ہے
یونائیٹڈ کنگڈم: برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو £86,584 کی سالانہ تنخواہ ملتی ہے، جس کا ترجمہ تقریباً £7,215 ہر ماہ ہوتا ہے
 انڈیا: ہندوستانی ممبران پارلیمنٹ کو تقریباً 100,000 INR (تقریباً $1,200 USD) ماہانہ تنخواہ ملتی ہے
ذہن میں رکھیں کہ ان اعداد و شمار میں اضافی فوائد، الاؤنسز، یا اخراجات شامل نہیں ہوسکتے ہیں جو ایم پیز وصول کرسکتے ہیںہندوستان اس وقت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے، جس کے ذخائر تقریباً 650 بلین ڈالر ہیں
 اس کے ارکان پارلیمنٹ کو £100,000 کی تنخواہ ملتی ہے اور دیگر اخراجات کے لیے ہزاروں روپے کے اضافی الاؤنسز کے ساتھ۔
وزراء اور مشیروں کی تنخواہیں 750,000 ماہانہ ہیں جن میں سے چند ہزار اضافی اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
پاکستان: پاکستان کی معیشت کو اب بھی ڈیفالٹ کے خطرے کا سامنا ہے، جس کے ذخائر تقریباً 12 بلین ڈالر ہیں۔
اس کی پارلیمنٹ کے اراکین اب 7500,000 سے زیادہ کماتے ہیں اور اضافی الاؤنسز میں ہزاروں روپے۔
وفاقی وزراء اور مشیروں کو تقریباً 232,000 تنخواہ کے ساتھ ساتھ دیگر اخراجات کے لیے ہزاروں روپے ملتے ہیں۔
پنجاب میں وزراء ماہانہ تقریباً 7960,000 کماتے ہیں، اضافی الاؤنسز بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
پاکستان کا ریزرو 12 ارب ڈالر ہے،ہندوستان کا ریزرو 650 بلین ڈالر ہے۔
پاکستان اور بھارت میں صدر اور وزیر اعظم کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں فرق ہے۔
پاکستان
صدر: صدر پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 896,550 PKR ہے۔
وزیر اعظم: پاکستان کے وزیر اعظم کی ماہانہ تنخواہ 201,574 PKR ہے۔
یہ تنخواہیں بنیادی معاوضے کی نمائندگی کرتی ہیں اور اس کے علاوہ مختلف الاؤنسز اور سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
بھارت ! 
 صدر: ہندوستان کے صدر کی ماہانہ تنخواہ 500,000 INR ہے۔
وزیر اعظم: ہندوستان کے وزیر اعظم کی ماہانہ تنخواہ 280,000 INR ہے۔
یہ تنخواہیں بنیادی معاوضے کی نمائندگی کرتی ہیں اور اس کے علاوہ مختلف الاؤنسز اور سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
پاکستان اور بھارت میں سپریم کورٹ کے ججوں کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں فرق ہے۔
پاکستان:
چیف جسٹس: چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 1,229,189 ہے
سپریم کورٹ کے ججز: سپریم کورٹ کے دیگر ججوں کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 1,161,163 PKR ہے۔
اس کے علاوہ، ججوں کو ہاؤس رینٹ الاؤنس، عدالتی الاؤنس، رہائش، اور ایک کار ملتی ہے، جو ان کے مجموعی فوائد کو بڑھاتی ہے۔
بھارت !
چیف جسٹس: چیف جسٹس آف انڈیا کی ماہانہ تنخواہ 280,000 INR ہے۔
سپریم کورٹ کے ججز: سپریم کورٹ کے دیگر ججوں کی ماہانہ تنخواہ 250,000 INR ہے۔
ہندوستان میں، ججوں کو دیگر فوائد بھی ملتے ہیں، بشمول رہائش، ایک کار، اور مختلف سہولیات۔
فیصلہ قوم کے بڑے کرتے ہیں اور قوم اس کے مطابق آگے بڑھتی ہے اس لیے سوچیں کہ ہمیں قوم بننے کے راستے میں حائل مسائل کیسے حل کیے جا سکتے ہیںقوم کے بڑوں کو ریاست اور ریاست کے وارٹوں کو مضبوط کرنا ہے پھر اپنے آپ کو تو دئکھیں ہر قربانی کے لیے تیارہوگی۔

ای پیپر دی نیشن