بھارت خطے میں دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام واقعے کے فوری بعد بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف بلا ثبوت الزامات لگائے گئے جبکہ بھارتی وزارتِ خارجہ نے دو روز بعد تسلیم کیا کہ تفتیش ابھی جاری ہے. بغیر تحقیقات کے الزامات لگانا غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح موقف اختیار کیا کہ اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت موجود ہے تو اسے کسی غیر جانبدار بین الاقوامی ادارے کو پیش کیا جائے. پاکستان مکمل تعاون کو تیار ہے. تاہم بھارت نے اس پیشکش کو رد کر کے یکطرفہ عسکری کارروائی کا راستہ اپنایا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے انکشاف کیا کہ 6 اور 7 مئی کی رات بھارت نے پاکستان پر میزائل حملے کیے، جس کے نتیجے میں پاکستان نے نہایت ذمہ داری اور موثر انداز میں جواب دیا. پاکستان کی فضائیہ نے بھارتی حملے کے جواب میں پانچ طیارے مار گرائے۔انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کی شب بھارت کی جانب سے مزید میزائل حملے کیے گئے ل.یکن پاکستان نے 10 مئی کی صبح انتہائی احتیاط اور پیشہ ورانہ مہارت سے صرف بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جبکہ کسی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ یہ ایک مناسب، منصفانہ اور متوازن جواب تھا جس سے دشمن کو واضح پیغام دیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سفارتی کوششیں انتہائی مؤثر ثابت ہوئیں، ہماری سفارتی کور نے عالمی برادری کو زبردست فہم و فراست کے ساتھ انگیج کیا اور پاکستان کے امن پسند رویے کو اجاگر کیا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ ہم جنگجو قوم نہیں بلکہ سنجیدہ، امن پسند قوم ہیں اور ہماری پہلی ترجیح ہمیشہ امن ہی رہی ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ امریکہ سمیت بڑی طاقتیں بخوبی جانتی ہیں کہ پاکستان کے عوام کا جذبہ اور عزم کیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی آئینی و قومی ذمہ داری پوری کی ہے اور آئندہ بھی ملک کی خودمختاری اور سرحدوں کے تحفظ کے لیے ہر قیمت پر کردار ادا کریں گی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قوم اور افواجِ پاکستان سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند متحد ہیں۔

ای پیپر دی نیشن